اسلام آباد(اے این این ) میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نگراں وزیراعظم کی تقرری کے لیے نواز شریف کسی سابق جج یا بیوروکریٹ کے نام پراتفاق نہیں چاہتے۔رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے درمیان نگراں وزیراعظم کینام پر پانچویں ملاقات میں بھی اتفاق رائے نہیں ہوسکا جس کے بعد خورشید شاہ نے کل یا پرسوں ایک اور ملاقات کا عندیہ دیا ہے۔
نواز شریف کسی سابق جج یا بیورو کریٹ کا تقرر نہیں چاہتے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے خورشید شاہ سے ملاقات میں اپنے پارٹی قائد اور سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو راضی کرنے کے لیے وقت مانگا ہے۔ اگر دو روز میں معاملہ حل نہ ہوا تو نگراں وزیراعظم کی تقرری کا اختیار پارلیمنٹ کے ہاتھ سے نکل جائے گا۔وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں اتفاق نہ ہوا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا، وزیراعظم اور خورشید شاہ پارلیمانی کمیٹی میں دو دو نام بھیجیں گے، پارلیمانی کمیٹی چار ناموں میں سے نگران وزیراعظم طے کرے گی، پارلیمانی کمیٹی بھی طے نہ کر سکی تو فیصلے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا۔وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت نے ابھی کسی نام پر اصرار نہیں کیا، پوری کوشش ہے وزیراعظم کے ساتھ مشاورت میں ہی نام فائنل ہو جائے اور معاملہ پارلیمنٹ میں ہی حل ہو۔واضح رہے کہ نگراں وزیراعظم کے لیے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی، سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر شمشاد اختر، سابق گورنر اسٹیٹ بینک عشرت حسین اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مندوب عبداللہ حسین ہارون کینام زیر گردش ہیں جب کہ پیپلزپارٹی نے سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف اور امریکا میں پاکستان کیسفیر رہنے والے جلیل عباس جیلانی کے نام پیش کیے ہیں۔