اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جراثیم طاقتور ہو رہے ہیں، ہم یہ بات روزانہ سنتے ہیں مگر اب سائنسدانوں نے تشویشناک انکشاف کیا ہے کہ فصلوں پر حملہ کرنے والی بیماریاں بھی طاقتور ہو رہی ہیں اور ان پر کوئی دوائی اثر نہیں کر رہی ہے۔ انسانوں کے بعد اب فصلوں پر حملہ کرنے والے بیکٹیریا اور وائرس بھی طاقتور ہو چکے ہیں۔ خصوصاً فصلوں پر حملہ کرنے والی ایک پھپھوندی پر
ادویات تیزی سے بے کار ثابت ہو رہی ہیں، جس کا نتیجہ میںفصلوں کی تباہی کا خطرہ شدید ترہوچکا ہے اور عین ممکن ہے کہ عالمی پیمانے پر ایک بڑا قحط پید اہو جائے جو کروڑوں انسانوں کی جان لے سکتا ہے۔برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جس طرح انسانی بیماریاں پید اکرنے والے بہت سے بیکٹیریا ادویات کے خلاف اپنی مزاحمت بڑھارہے ہیں اسی طرح فصلوں پر حملہ کرنے والے جراثیم اور ایک خاص قسم کی پھپھوندی بھی جراثیم کش ادویات کے خلاف مزاحمت پید اکررہی ہے۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ اگر فصلوں کو نقصان پہنچانے والے کیڑوں کی مزاحمت بڑھتی گئی تو وہ وقت دور نہیں جب کسی بھی قسم کی جراثیم کش ادویات کا ان پر اثر نہیں ہوگا، نتیجہ فصلوں کو ان مضر کیڑوں سے بچانے کا کوئی طریقہ باقی نہیں رہے گا اور دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر نقصان کے نتیجے میں قحط پیدا ہو جائیگا۔حالیہ تحقیق کی سربراہی کرنے والے سائنسدان پروفیسر میتھیو فشر کا کہنا تھا کہ بیکٹیریامیں اینٹی بائیوٹک ادویات کے خلاف مزاحمت پر تو بہت بڑے پیمانے پر تحقیق کی گئی ہے لیکن اینٹی بائیوٹک کے خلاف پھپھوندی کی مزاحمت کے مسئلے کو عموماً نظر انداز کیا گیاہے۔ اب یہ خطرہ فصلوں اور انسانی صحت کے لئے سنگین ہوچکا ہے اور فوری طور پر اس کا کو ئی حل نہ ڈھونڈا گیا تو نتائج تباہ کن ہوسکتے ہیں۔واضح رہے کہ ادویات کے
خلاف مزاحمت رکھنے والی یہ پھپھوندی صرف فصلوں کے لئے ہی نہیں بلکہ انسانی صحت کے لئے بھی براہ راست خطرہ ثابت ہوگی۔ اعدادوشمار ثابت کرتے ہیں کہ پہلے ہی مضر صحت پھپھوندی کے باعث ہونے والی انسانی ہلاکتوں کی تعداد ملیریا اور بریسٹ کینسر جیسی بیماریوں کے باعث ہونے والی اموات سے زیادہ ہے۔