جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

بدترین مخالف بھی ساتھ دیتے ہیں مگر کیسے؟ آئی ایس آئی کے سابق چیف اور بھارتی خفیہ ایجنسی کے سابق چیف کی مشترکہ کتاب کی تفصیلات منظر عام پر، ’’را‘‘ نے کیسے پاکستانی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کے بیٹے کی مدد کی؟ چونکا دینے والے انکشافات

datetime 21  مئی‬‮  2018 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایک موقر قومی اخبار میں آئی ایس آئی کے سابق چیف اور بھارتی خفیہ ایجنسی کے سابق چیف کی مشترکہ کتاب کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا گیا کہ معاملہ ہندی فلموں کے اسکرپٹ کی طرح لگتا ہے کہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی کے بیٹے عثمان درانی کو مئی 2015ء میں ممبئی میں گرفتار کیا گیا تھا، اسے کامیابی کے ساتھ بھارتی ایجنسی را نے بازیاب کرایا اور واپس پاکستان بھیجا۔

اس بات کا انکشاف حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب ’’دی اسپائی کرانیکلز‘‘ میں کیا گیا ہے، یہ کتاب جنرل اسد درانی اور بھارتی را کے سابق چیف اے ایس دولت نے مشترکہ طور پر تحریر کی ہے۔ کتاب میں لکھا گیا کہ مئی 2015ء میں جنرل درانی کے بیٹے عثمان درانی جرمن کمپنی کے کام کے سلسلے میں بھارتی شہر کوچی پہنچے۔ عثمان جس شہر سے یہاں داخل ہوئے تھے انہیں وہیں سے واپس جانا تھا لیکن ان کی کمپنی نے ممبئی سے ان کی فلائٹ کی بکنگ کی۔ انہیں ممبئی میں حکام نے روکا اور اس کے بعد 24 گھنٹوں تک انہیں ویزا کی خلاف ورزی کے باوجود بھارت سے باہر نکالنے کے راستے تلاش کیے جاتے رہے۔ اخبار کی رپورٹ کے مطابق درانی نے اس کتاب میں بتایا کہ ہم افراتفری کا شکار تھے کیونکہ ہمیں نہیں معلوم تھا کہ اب کیا ہوگا مگر اس کے باوجود ممبئی اسپیشل برانچ کے لوگوں نے عثمان سے یہ نہیں کہا کہ تمہارے پاس بمبئے کا ویزا نہیں ہے، تم یہاں کیا کر رہے ہو، پکڑو، اندر کرو اسے۔ ایسا ہو سکتا تھا لیکن نہیں ہوا۔ اس تمام عرصہ کے دوران میری بیوی اور میں ایک اور پریشانی میں مبتلا تھے کہ کیا ہوگا اگر کسی نے یہ بات ظاہر کر دی کہ سابق آئی ایس آئی چیف کا بیٹا ممبئی میں گھوم رہا ہے، حالانکہ ممبئی والوں کے ذہنوں میں 26/11 کے واقعے کی یاد تازہ تھی۔ رپورٹ کے مطابق جب درانی کو معلوم ہوا کہ عثمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے تو انہوں نے دولت سے رابطہ کیا، دولت نے را چیف راجیندر کھنّہ سمیت کئی لوگوں سے رابطہ کیا لیکن معاملات ٹھیک ہوگئے اور عثمان کو ایک دن بعد واپس جرمنی جانے دیا گیا۔

دولت کا کہنا تھا کہ اہم موقع وہ تھا جب میں نے کھنّہ سے رابطہ کرکے ان کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے درانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تو ہمارا فرض تھا کیونکہ آخر تو وہ ہمارے ساتھی ہی ہیں۔ واضح رہے کہ اتوار کو دی نیوز سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے جنرل (ر) درانی نے اس واقعے کی تصدیق کی اور کہا کہ کتاب جلد پاکستان میں دستیاب ہوگی۔ کتاب میں آزاد کشمیر میں بھارت کی نام نہاد سرجیکل اسٹرائیک، کلبھوشن یادیو کی گرفتاری، نواز شریف، حافظ محمد سعید، مظفر وانی اور دیگر موضوعات پر بات کی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…