جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

اورنج لائن میٹرو ٹرین کی آزمائشی سروس کا آنکھوں دیکھا حال

datetime 21  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بالاآخرخادم پنجاب کے صبر اور ہمت و استقلال کا پھل ان سمیت پوری قوم کو نصیب ہوا اور پنجاب میں اورنج لائن ٹرین منصوبے کا آغاز ہوااورپاکستان سفری سہولیات میں جدت رکھنے والے ممالک کی فہرست میں شمار ہوا’’تاریخ کے اس لازوال سفر کا آنکھوں دیکھا حال‘‘۔شہباز شریف نے اورنج لائن ٹرین کے آزمائشی سفر کا افتتاح کر دیا وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف چینی قونصلیٹ اور

ن لیگ کے رہنماوں کے ساتھ ٹرین میں موجود تھے۔ ٹرین آزمائشی طور پر اسلام پارک سے لکشمی چوک تک چلائی گئی۔ روزانہ 2 لاکھ 25 ہزار افراد معیاری سفری سہولیات سے مستفید ہوں گے۔اورنج لائن ٹرین کی دوسری بار آزمائش کے لیے ڈیرہ گجراں سے لکشمی چوک تک کا سفر کیا، اورنج ٹرین کی آزمائش کے لیے میٹرو ٹرین کے اہم اسٹیشنز کو سجایا گیا، جس سے اسٹیشنز ایک الگ ہی منظر پیش کر رہے تھے۔ڈیرہ گجراں سے شروع ہونے والی ٹرین کا سفر لکشمی چو ک پر آکر ختم ہوا جہاں مسلم لیگ ن کی جانب سے جلسہ بھی کیا گیا۔ اس جلسہ عام سے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے عوام سے خطاب کیا۔واضح رہے کہ میٹرو اورنج لائن ٹرین پر 156 ارب ڈالر لاگت آئی ہے، اس کا سنگ بنیاد تین سال قبل چین کے صدر شی چن پنگ اور سابق وزیراعظم نے رکھا تھا۔ اورنج ٹرین کے مجموعی طور پر24 اسٹیشن ایلیویٹیڈ (زمین سے اوپر) اور دو زیر زمین ہیں، ٹرین علی ٹاون ٹھوکر نیاز بیگ سے شروع ہو کر کینال ویو، وحدت روڈ، بند روڈ، سمن آباد، چوبرجی تک زمین کے اوپر جبکہ جی پی او چوک سے زیر زمین لکشمی چوک، ریلوے اسٹیشن، انجینرنگ یونیورسٹی، شالا مار باغ، محمود بوٹی، اسلام پارک پہنچے گی، ٹرین کا آخری اسٹیشن ڈیرہ گجراں ہو گا۔ٹرین ہر آدھے گھنٹے بعد چلے گی،

27.1 کلومیٹر فاصلہ 40منٹ میں طے ہوگا۔ ٹرین کے تقریباً 27 ڈبے ہوں گے، 24 گھنٹے میں سوا دو لاکھ لوگ اس ٹرین میں سفر کریں گے۔اہور:وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف اورنج لائن میٹرو ٹرین کی آزمائشی سروس کے لئے اسلام پارک اسٹیشن پہنچے تو ٹریک کے نیچے ہزاروں نوجوانوں نے تالیاں بجاکر ان کا پر جوش خیر مقدم کیا۔عوام کی ایک بہت بڑی تعداد گھروں کی چھتوں،سڑکوں اور بازاروں میں اورنج لائن ٹرین کی ٹیسٹ رن دیکھنے کے لئے کھڑے تھے۔

وزیراعلی شہبازشریف،چین کے قونصل جنرل لانگ ڈنگ بن کے ہمراہ ٹرین کے اگلے حصے میں سوار ہوئے او رانہوں نے ڈرائیور او رسٹاف سے پر جوش مصافحہ کیا او رانہیں مبارکباد دی۔وزیراعلی تمام راستے چین کے قونصل جنرل اور دیگر مہمانوں کو اورنج لائن ٹرین، شالیمار باغ، گلابی باغ اور ریلوے کوارٹرز اور لاہور کی دیگر آبادیوں سے متعلق بتاتے رہے۔بچے او رخواتین گھروں کی چھتوں سے اورنج لائن میٹروٹرین ٹیسٹ ڈرائیو کا نظارہ لیتے رہے۔

وزیراعلی نے پر جوش اندا ز میں عوام کے ہاتھ ہلانے کے جواب میں ہاتھ ہلائے اور ان کے سلام کا جواب دیا۔ٹرین اسلام پارک سے روانہ ہوئی، سلامت پورہ،محمود بوٹی، پاکستان منٹ، شالیما ر باغ، یوای ٹی اور ریلوے اسٹیشن سٹاپ سے گزرتی ہوئی لکشمی چوک سٹاپ پہنچی۔راستے میں شالامار لنک روڈ، گڑھی شاہو روڈ،ایمپرس روڈ، سبز ی منڈی اور دیگر سڑکو ں پر عوام کی بہت بڑی تعداد موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں سے اتر کر اشتیاق سے

اورنج لائن ٹرین کو گزرتا دیکھ کر خوشی کا اظہار کرتے رہے۔ایک سٹال پر کھڑے چائے والے نوجوان نے کپ بلند کر کے اورنج لائن کا خیر مقدم کیا۔شہری مختلف مقاما ت پر ٹرین کو چلتا دیکھ کر موبائل سے ویڈیو بناتے رہے۔پاکستان ریلوے ٹریک کے اوپر سے اورنج لائن ٹرین کو دیکھ کر شرکاء نے تبصرہ کیا کہ نیچے بھی ٹرین او راوپر بھی ٹرین، حاضرین ان کی بات پر مسکرا دئیے۔وزیراعلی مہمانوں کے ہمراہ لکشمی چوک پنڈال پہنچے

تو ہمارا شیر ٹرین لے آیا کے نعرے بلندہوئے۔وزیراعلی نے چین کے صدر اور وزیراعظم کے لئے خاص طو رپر تالیاں بجانے کے لئے کہا اور اسی طرح خواجہ احمد حسان اور اورنج لائن پراجیکٹ کی ٹیم کے نام لے لے کر تحسین کی۔وزیراعلی نے تقریر کے دوران پنڈال میں موجود پر جوش کارکن کو دیکھ کر کہاکہ میں تہانوں کئی وریاں تو ں جانناں واں، تہاڈے والدین نوں وی جانناں، تہاڈے بھراواں نوں وی جانناں واں، تے ایس لئی میری گل منوں تے بہہ جاؤ‘‘

۔یاد رہے کہ28 جنوری 2016ء کو منصوبے کیخلاف سول سوسائٹی سمیت دیگر کئی درخواستوں پر لاہور ہائیکورٹ نے حکم امتناعی جاری کیا۔ تاریخی عمارتوں میں شالامار باغ، گلابی باغ، گیٹ وے، بدھو کا آوا، چوبرجی، مقبرہ زیب النسا ء، لکشمی بلڈنگ، ایوان اوقاف، سپریم کورٹ رجسٹری بلڈنگ، سینٹ اینڈریوز چرچ اور موج دریا پر کام روکدیا گیا تھا۔ منصوبے کے 11 مقامات پر ایک سال 10ماہ تک تعمیراتی کام بند رہا جس سے ایک طرف حکومت

کو پریشانی ہوئی تو دوسری طرف لاگت بڑھتی رہی۔ پنجاب حکومت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے اورنج ٹرین مکمل کرنے کا گرین سگنل دیدیا۔اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے میں 22 ماہ کی تاخیر اور پھر عدالت کی جانب سے تعمیراتی کام کے آغاز کی اجازت ملنے کے بعد محض دو ماہ میں دن رات محنت کر کے اورنج لائن میٹرو ٹرین کا کامیاب ٹیسٹ رن کیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب اور ان کی

ٹیم کی اس شبانہ روز محنت سے اپوزیشن پارٹیز کی ہٹ دھرمی کے باعث منصوبے کے آغاز میں ہونے والی تاخیر کا ازالہ ممکن ہو سکا ہے۔شہبازشریف نے اس موضوع کو موضوع خاص رکھتے ہوئے تقریر میں عمران خان نیازی کی عوام دشمن پالیسیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے یہ شعر پڑھا’’نیازی لاکھ برا چاہے تو کیا ہوتاہے۔۔۔وہی ہوتاہے جو منظور خدا ہوتاہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ تم نے عوام کی اورنج لائن ٹرین لیٹ کرائی لیکن

تمہاری ٹرین چھوٹ چکی ہے۔وزیراعلی نے تقریر کا اختتام پاکستان زندہ باد، قائد اعظم زندہ بادکے نعروں پر کیا۔انہوں نے نظم کے انداز میں’’اورنج لائن تاخیر کے باوجود پھر آگئی۔۔۔۔۔۔تکلیف میں ہے پھر نیازی۔۔۔جاگیر داری اور آصف زرداری‘‘ پڑھا تو مجمع پرجوش نعروں سے گونج اٹھا۔شہبازشریف نے پاکستان کے سبز ہلالی پرچم کی مناسبت سے آج کی تقریب کے لئے سبز رنگ کی شرٹ پہن رکھی تھی اور کاسے پر جوش دکھائی دے رہے تھے۔۔بالاآخرخادم پنجاب کے صبر اور ہمت و استقلال کا پھل ان سمیت پوری قوم کو نصیب ہوا اور پنجاب میں اورنج لائن ٹرین منصوبے کا آغاز ہوا اورپاکستان سفری سہولیات میں جدت رکھنے والے مملک کی فہرست میں شمار ہوا۔۔۔‎

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…