کراچی(این این آئی)جیالوجیکل سروے آف پاکستان کی جانب سے آئندہ مالی سال معدنیات کی تلاش کے لیے ملک کے مختلف حصوں میں12 ہزار 800 مربع کلومیٹر کے علاقے کی جیالوجیکل میپنگ کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے، جیوکیمیکل تجزیے کے لیے 200 نمونے اکٹھے کیے جائیں گے۔دستاویز کے مطابق جیالوجیکل سروے آف پاکستان نے مالی سال 2018-19کے دوران معدنیات،
قیمتی دھاتوں اور پتھروں کی تلاش کی سرگرمیوں کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور گلگت بلتستان سمیت پورے ملک میں معدنیات کی تلا ش کے لیے وسیع رقبے کی جیومیپنگ کی جائے گی، معدنیات کی تحقیقات، جیولوجیکل میپنگ، جیوفیزیکل ایکسپلوریشن، کوئلے کی جانچ اور قیمتی پتھروں کی جیوکیمیکل ایکسپلوریشن کے لیے مختلف پروگرام بھی شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔پنجاب اور بلوچستان میں کوئلے تانبے اور سونے کی کان کنی کے منصوبوں پر زیادہ توجہ دی جائے گی جبکہ بلوچستان خیبر پختونخوا اور سندھ کے مختلف علاقوں میں لیڈ اور زنک سمیت دیگر دھاتوںکی تلاش کی سرگرمیاں شروع کی جائیں گی۔دستاویز کے مطابق جیولوجیکل سروے آف پاکستان نے گلگلت بلتستان اسلام آباد پنجاب کے کچھ علاقوں میں ماحولیاتی اور جیو ٹیکنیکل و ہائیڈرو جیولوجیکل اسٹڈیز بھی کرانے کا فیصلہ کیاہے اور اس سلسلے میں محدود وسائل کے باوجود اقدامات کیے جائیں گے۔جیالوجیکل سروے آف پاکستان نے رواں مالی سال چاروں صوبوں اور گلگلت بلتستان میں 470 مربع کلومیٹر علاقے کی میپنگ مکمل اور معدنیات ایسے تمام مقامات کی نشاندہی کی جاچکی ہے جہاں پر معدنیات کے بڑے ذخائر موجود اور کامیابی کے امکانات زیادہ ہیں،2017-18 میں100نمونے جمع اور ان کے کیمیائی تجزیات کر لیے گئے، آئندہ سال 4 جاری ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد کرایاجائیگا
جبکہ بورڈکی منظوری کے بعد6 نئے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال شعبے میں تحقیقی سرگرمیوں کے لیے 17پروگرام شروع کیے جائیں گے۔