اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں فاٹا اصلاحات کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے ہیں جن میں این سی آر کو صدارتی حکم کے ذریعے منسوخ کیا جائے گا اور ایک سال کی ٹرانزشن مدت میں انصاف کا نظام مہیا کیا جائے گا جبکہ اکتوبر فاٹا میں 2018 میں لوکل باڈیز الیکشن اور اپریل 2019 میں صوبائی اسمبلی انتخابات کرائے جائیں گے ۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں فاٹا اصلاحات اجلاس کی اندرونی کہانی اور دستاویزات کے مطابق اہم فیصلے گزشتہ روز کئے گئے ہیں جن میں فاٹا سے موجودہ منتخب سینیٹرز کی مدت 2021 اور 2024 میں پوری ہو گی جبکہ قومی اسمبلی میں فاٹا کی موجودہ 12 نشستیں برقرار رہیں گی۔ دستاویزات کے مطابق فاٹا کو 2023 میں کے پی کے کے ساتھ قومی اسمبلی کی نشستیں مختص کی جائیں گی فاٹا کو ترقیاتی منصوبوں کے لئے خصوصی فنڈز فراہم کئے جائیں گے اور آئندہ دس سال کے لئے خصوصی طور پرایک ہزارارب روپے دےئے جائیں گے جبکہ 10 سال تک ہر سال کے لئے این ایف سی ایوارڈ کے تحت 100 ارب فراہم کئے جائیں گے۔ یہ فنڈز فاٹا کے لئے اس وقت مختص کردہ 24 ارب روپے کے علاوہ ہوں گے۔ فاٹا اصلاحات کا مرحلہ موجودہ حکومت میںآئینی ترمیم کے ذریعے پورا کیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ ، پارلیمانی کمیٹی نے فاٹا اصلاحات کے متعلق فیصلوں کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں فاٹا اصلاحات کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے ہیں جن میں این سی آر کو صدارتی حکم کے ذریعے منسوخ کیا جائے گا اور ایک سال کی ٹرانزشن مدت میں انصاف کا نظام مہیا کیا جائے گا جبکہ اکتوبر فاٹا میں 2018 میں لوکل باڈیز الیکشن اور اپریل 2019 میں صوبائی اسمبلی انتخابات کرائے جائیں گے ۔