اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وفاق کی سیاست کرنا شہباز شریف کے بس میں نہیں انہیں اگراقتدار ملا تو صوبائیت کو فروع ملے گا اور پھر کیا کچھ ہوسکتاہے؟ انتہائی سنگین دعوے کردیئے گئے 

datetime 18  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید نے کہا کہ وفاق کی سیاست کرنا شہباز شریف کے بس میں نہیں، اقتدار ملا تو صوبائیت کو فروع مل سکتا ہے، نواز شریف کے بیا نیہ سے لگتا ہے ’’ شیر ‘‘ بھی ن لیگ سے نہ نکل جائے گا، نواز شریف کا اصل چہرہ دیکھنے کے بعد ن لیگ چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہورہے ہیں، نواز شریف جیل گئے تو ہمدردی نہیں ملے گی، الٹا بچی کچھی پارٹی بھی ادھر ادھر چلی جائے گی۔

پنجاب پبلک سیکرٹریٹ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پوزیشن لیڈر نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے اپنے دور اقتدار میں ثابت کیا کہ ’’ عوام‘‘ انکا ایجنڈا نہیں ہے، دونوں پارٹیوں نے اقتدار کو اپنے مکروہ مقاصد اور ریاستی وسائل کو اپنی ذات پر خرچ کرنے پر استعمال کیا، اسی لئے منتخب عوامی نمائندے انکا اصل چہرہ دیکھنے کے بعد پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں، نواز شریف کے حالات اور بیا نیہ سے لگتا ہے اب ’’ شیر ‘‘ بھی ن لیگ سے نکل جائے گا، میاں محمودالرشید نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی نواز شریف پر کڑا وقت آیا انہوں نے اپنی پارٹی اور وفادار ساتھیوں سے بے وفائی کی اور راہ فرار اختیار کیا اس بار بھی اگر انہیں نیب ریفرنسز میں سزا سنائی گئی تو وہ جیل میں زیادہ دیر تک وقت نہیں گزاریں گے کیونکہ اڈیالہ ہو، لانڈھی یا کوئی اور جیل یہ سب مقام عبرت ہیں، نواز شریف معافی بھی مانگیں گے اور این او بھی لیکن اب حالات ویسے نہیں رہے، اب نہ ریاستی ادارے کسی کے گھر کی لونڈی ہیں اور نہ عوام کوئی غیر آئینی اقدام ہونے دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں میاں محمودالرشید نے کہا کہ نیب اپنے قیام کے بعد پہلی بار درست سمت میں کام کر رہا ہے، بطور سیاسی جماعت تحریک انصاف نیب کے اقدامات کی بھرپور حمایت و تائید کرتی ہے کیونکہ بلا امتیاز احتساب ہی تحریک انصاف کا منشور ہے لہٰذا نواز شریف جو نیب سمیت دیگر ریاستی اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں

وہ صرف اپنا جرم چھپانے اور لوٹی دولت کے دفاع کیلئے ہے، ہم یہ سمجھتے ہیں نوازشریف کار سرکار میں مداخلت کرتے ہوئے نیب کو دباؤ میں لا کر متنازعہ کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں میاں محمودالرشید نے کہا کہ یہ تاثر ن لیگ پیدا کر رہی ہے لیکن نواز شریف جیل گئے تو ہمدردی نہیں الٹا انکے حامی بھی انکو چھوڑ جائیں گے اور وفاق کی سیاست کرنا شہباز شریف کے بس میں نہیں، شہباز شریف آئے تو صوبائیت کو فروع مل سکتا ہے۔پہلے پنجاب کے سارے فنڈز تحت لاہور پر خرچ ہوتے ہیں پھر پورے ملک کا بجٹ یہاں لگے گا، وفاق میں آئے تو پورے ملک کو کچرا کنڈی بنا کر لاہور کو مزید اسکی اصل شکل سے محروم کر دیں گے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…