لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ قانون کی حکمرانی سب کو تسلیم کرنی چاہیے کیونکہ قانون کی حکمرانی او رآئین کی بالادستی مہذب معاشروں کی پہچان ہوتی ہے ۔ نیب ہو یا کوئی او رادارہ انصاف او راحتساب بلا امتیاز ہونا چا ہیے۔اگر ایسا نہیں تو پھر اسے انصاف او را حتساب نہیں کہا جا سکتا ۔ ہم نے اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے میں 70ارب روپے کی بچت کی ہے۔کرپشن کا کھوج لگانا نیب کا اختیارہے تاہم اسے قوم کے بچائے گئے اربوں روپے کے بارے میں بھی بتانا چاہیے
۔نیب بے شک ہمیں سرٹیفکیٹ نہ دے لیکن پنجاب کے عوام کو سلام کرے جس نے ایسی حکومت منتخب کی جس نے 70سالہ جمود کو توڑا اور جی ٹو جی معاہدے میں ٹینڈرنگ کرائی۔وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے میو ہسپتال میں پاکستان کے سب سے بڑے 6 منزلہ سرجیکل ٹاور کے افتتاح کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سٹیٹ آف دی آرٹ سرجیکل ٹاورکا افتتاح کیا گیاہے اوریہ اگرچہ الگ ہسپتال ہے تاہم میو ہسپتال سے جڑا ہواہے او راس کی مینجمنٹ بھی میو ہسپتال کے پاس ہے۔ سرجیکل ٹاور میں 16آپریشن تھیٹرز ہیں اور اس کے تمام شعبے سٹیٹ آف دی آرٹ ہیں ۔یہاں `100بستر وں پر مشتمل سٹیٹ آف دی آرٹ برن یونٹ بھی بنایا گیاہے اس برن یونٹ میں دنیا کی ایک جدید ترین مشین نصب کی گئی ہے جو بتاتی ہے کہ مریض کتنے فیصد تک متاثر ہواہے۔انویسٹی گیٹو ڈیپارٹمنٹ میں جدید سی ٹی سکین مشین ، ایم آر آئی مشین او رالٹراساؤنڈ مشینیں نصب کی گئی ہیں۔ سرجیکل ٹاور کا پورا نظام انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے منظم اور مربوط بنایا گیاہے، یہاں سٹیٹ آف دی آ رٹ انجیو گرافی مشین موجود ہے۔انہوں نے کہاکہ میں نے چند ماہ قبل اس سرجیکل ٹاور کا دورہ کیا تھا ،آج اس کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیاہے۔انہوں نے کہاکہ اس ہسپتال میں ایک نئی دنیاآباد ہے اور ایسا شاندار ہسپتال او رنظام بنانے والوں کو میں دل اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں او ران کی دن رات کی محنت پر ان کا شکر گزار ہوں۔
انہوں نے کہاکہ اس شاندار ہسپتال کا آ غاخان ہسپتال سے موازانہ کیا جاسکتاہے تاہم پبلک سیکٹر میں اس پائے کا کوئی دوسرا ہسپتال موجود نہیں ۔اس ہسپتال کے قیام میں صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر ، سیکرٹری صحت نجم شاہ ، چیف سیکرٹری ، وائس چانسلر کنگ ایڈ ورڈ میڈیکل یونیورسٹی اس نظام کے روح رواں ڈاکٹر ابراراشرف اور پوری ٹیم کی کاوشیں لائق تحسین ہیں ۔میں ڈاکٹر ابرار اشرف او ران کی ٹیم کے لئے 10لاکھ روپے انعام کا اعلان کرتا ہوں او رانکے لئے میڈل کی سفارش کرتا ہوں۔وزیراعلی محمدشہبازشریف نے میڈیا کے نمائندوں کے
سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے یہ شاندار ہسپتال بنایا ہے اب اس کی حفاظت او راسے چلانا ہماری ذمہ داری ہے۔او راس ہسپتال کے قیام میں حصہ لینے والوں نے جنت کمائی ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران نیازی نے خیبر پختو نخوا میں صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے تو گئے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا ۔انہوں نے کے پی کے کا بیڑہ غرق کیا وہاں کوئی نیا ہسپتال بنانا تو دور کی بات وہاں دہائیوں سے موجود2 ہسپتالوں کوبھی اپ گریڈ نہ کیا ۔ہم نے سوات میں سیلاب کے بعد ایک شاندار ہسپتال بنایا ۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے پنجاب میں جدید طبی سہولتوں سے آراستہ ہسپتال بنائے ہیں۔ملتان میں کڈنی سنٹر ، مظفر گڑھ میں رجب طیب اردگان ہسپتال ،لاہور میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ ، اوکاڑہ میں جدید ہسپتال اہم سنگ میل ہیں تاہم منزل بہت لمبی ہے اور یہ منزل دن رات محنت کر کے حاصل کرنی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلی نے کہاکہ۔انہوں نے کہاکہ اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے میں سب سے کم بولی دینے والی کمپنی نے 2.1ارب ڈالر بولی دی ،پیپرا قانون کے مطابق اسے فی الفور کام ملنا چاہیے تھا لیکن ہم نے غریب قوم کی خاطر اس کمپنی سے بات چیت کی
اور منصوبے کی لاگت 2.1ارب ڈالرسے کم کر کے 1.47ارب ڈالر تک لائے او رقوم کے 70ارب روپے بچائے ۔ملک کی 70سالہ تاریخ میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں جب کسی نے غریب قوم کی بچت کی ہو۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلی نے کہاکہ عمران نیازی مجھ پر ملتان میٹرو بس کے منصوبے میں چینی کمپنی یابیٹ کے حوالے سے الزام لگاتے ہیں میری چیئرمین نیب سے ا ستدعا ہے کہ وہ اس الزام کی حقیقت کو بھی قوم کو بتائیں اگر میں مجرم ہوں تو مجھے الیکشن سے باہر کر دیں ، اگر میں مجرم نہیں تو پھر الزام لگانے والوں کو کٹہرے میں لانا ہوگا ۔تقریب میں صوبائی وزراء، ارکان اسمبلی، صوبائی سیکرٹریز، ڈاکٹروں اور دیگر حکام نے شرکت کی۔