پیر‬‮ ، 12 مئی‬‮‬‮ 2025 

قصور میں عدلیہ مخالف نعرے بازی کیس ،اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے خود کو عدالتی رحم و کرم پر چھوڑتے ہیں ہمیں معاف کر دیا جائے‘ملزمان کی اپیل،عدالت نے دھماکہ خیز احکامات جاری کردیئے

datetime 18  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے قصور میں ریلی کے دوران عدلیہ مخالف نعرے بازی کیس میں ملزمان کی جانب سے زبانی معافی مانگنے پر ریمارکس دیئے کہ توہین عدالت میں زبانی معافی مانگنے کی بجائے جو کچھ کہنا ہے تحریری طور پر عدالت میں پیش کیا جائے۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزاروں کے

وکیل میاں ظفر اقبال کلانوری نے عدالت کوبتایا کہ قصور کے کشمیر چوک پر سابق وزیراعظم کی نااہلی کے موقع پر ملزمان نے عدلیہ مخالف ریلی نکالی۔ملزمان عدلیہ مخالف نعرے بازی کر کے توہین عدالت کے مرتکب ہوئے۔ڈسٹرکٹ بار قصور کی جانب سے ایڈووکیٹ احسن بھون نے کہا کہ ریلی میں موجود قائدین اور کارکنان نے عدلیہ کے خلاف تضحیک آمیز نعرے بازی کی ،ملزمان کسی رعائت کے مستحق نہیں۔ دوران سماعت ملزمان نے کہا کہ وہ اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے خود کو عدالتی رحم و کرم پر چھوڑتے ہیں ہمیں معاف کر دیا جائے۔ملزمان نے بتایا کہ ان کی درخواست ضمانتیں عدالت کی جانب سے وصول ہی نہیں کی جا رہیں۔ جس پر فاضل عدالت نے ریمارکس دیئے کہ توہین عدالت میں زبانی معافی مانگنے کی بجائے جو کچھ کہنا ہے تحریری طور پر عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے ممبر انسپکشن ٹیم کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی مقدمے کا توہین عدالت سے متعلق جاری کاروائی سے کوئی تعلق نہیں، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کو آگاہ کیا جائے کہ ملزمان کی درخواست ضمانتوں پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ عدالت نے تمام گواہان کی فہرست طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 22مئی تک ملتوی کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ نے قصور میں ریلی کے دوران عدلیہ مخالف نعرے بازی کیس میں ملزمان کی جانب سے زبانی معافی مانگنے پر ریمارکس دیئے کہ توہین عدالت میں زبانی معافی مانگنے کی بجائے جو کچھ کہنا ہے تحریری طور پر عدالت میں پیش کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…