بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

انڈونیشیا میں پاکستان ٗ افغانستان اور انڈونیشیا کے علماء کی کانفرنس میں طالبان کے خلاف فتویٰ جاری کرنے کی کوشش ،پاکستانی شرکاء نے انتہائی قدم اُٹھالیا

datetime 18  مئی‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) انڈونیشیا میں پاکستان ٗ افغانستان اور انڈونیشیا کے علماء کی حالیہ کانفرنس میں پاکستانی شرکاء نے طالبان کے خلاف فتویٰ جاری کرنے کی کوشش ناکام بنا دی ۔کانفرنس میں پندرہ رکنی پاکستانی علماء اور دینی سکالرز کے وفد میں شامل مدرسہ تفہیم القرآن مردان کے مہتمم ڈاکٹر عطاء الرحمن نے’’ این این آئی ‘‘کو بتایا کہ پاکستانی علماء نے مشترکہ طورپر اعلامیہ سے بھی طالبان کا نام ہٹا دیا ۔

انہوں نے کہاکہ افغان علماء کی خواہش تھی کہ کانفرنس میں افغانستان میں جاری جنگ سے متعلق ایک فتویٰ جاری کیا جائیگا لیکن پاکستانی علماء کا اصرار تھا کہ انہوں نے اپنے ملک کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے فتویٰ جاری کیا ہے اور یہ افغان علماء کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ملک کے حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے فتویٰ جاری کرے تاہم پاکستانی علماء نے افغانستان سمیت پوری دنیا میں امن وامان کی حمایت کا اعادہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی وفد نے اس تجویز کی بھی مخالفت کی جس میں کہا گیا تھا کہ افغانستان میں ماضی میں جتنے اعلامیئے منظور ہوئے ہیں انڈونیشیا میں ہونے والی کانفرنس اس کی تائید کرے لیکن پاکستانی علماء کا موقف تھا کہ انہیں افغانستان میں ماضی میں جاری کئے گئے اعلانات سے متعلق وہ آگاہ نہیں ہیں لہذا اس کی حمایت نہیں کر سکتے ۔مدرسہ حقانیہ کے نائب مہتمم مولانا انوار الحق نے کانفرنس سے واپسی پر کہاکہ کسی بھی پاکستانی شرکاء نے طالبان سے جنگ بندی کا مطالبہ نہیں کیا اور اس سلسلے میں افغان میڈیا کی خبریں غلط ہیں ۔انہوں نے کہاکہ کانفرنس کے دور ان افغانستان میں غیر ملکی افواج کے بارے میں مثال پیش کی تھی کہ جب تک کنویں سے مردار نہ نکالا جائے تو پانی صاف نہیں ہوتا اور یہی مثال افغانستان میں غیر ملکی افواج کی بھی ہے جب تک وہ وہاں سے نہ چلے جائیں مسئلہ حل نہیں ہوتا ۔انہوں نے کہاکہ شمالی اتحاد کے علماء کی خواہش تھی کہ اعلامیہ میں طالبان کا

نام استعمال کیا جائے لیکن ہم نے منتظمین کو طالبان کے خلاف بیان سے روک لیا ۔حقانیہ مدرسے کے ایک اور استاد مولانا محمد ادریس کاکہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کو ایک جیسے مسائل کا سامنا ہے اور علماء اس مسائل کے حل میں اہم کر دار ادا کر سکتے ہیں ۔وفد کے ایک اور رکن مولانا عزیز الرحمن ہزاروی نے کہاکہ امن کا مطالبہ صرف افغانستان تک محدود نہیں ہوناچاہیے بلکہ مقبوضہ کشمیر ٗ فلسطین ٗ عراق ٗ یمن ٗ شام اور دیگر اسلامی ممالک میں بھی امن ہونا چاہیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…