اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر مذہبی امور ر سردار محمد یوسف نے پارلیمنٹ لاجزمیں نماز تراویح پڑھانے والے قاری عبد الصمدزبر دستی ہٹا کر مولوی غلام مرتضیٰ کو تراویح پڑھانے کے لئے امامت کے لئے کھڑا کر دیا ،جس پر ارکان پارلیمنٹ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعظم اور سپیکر قومی اسمبلی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر تے ہوئے معاملہ اسمبلی میں اٹھانے کا اعلان کر دیا ۔
ذرائع کے مطابق جمعرات کی شب پارلیمنٹ لاجز کی مسجد میں نماز تراویح کے دوران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے قاری عبد الصمد کو نماز تراویح پڑھانے سے روکتے ہوئے مولوی غلام مرتضیٰ کو تراویح پڑھانے کیلئے کہہ دیا۔ذرائع کے مطابق گزشتہ برس پارلیمنٹ لاجز کی مسجد کے خطیب مولانا رحمت کی بیماری کے سبب مولوی غلام مرتضیٰ نے چند روز تراویح کی نماز پڑھائی تھی تاہم اس مرتبہ مولانا رحمت نے قاری عبدالصمد کو تراویح پڑھانے کی اجازت دی تھی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے نماز تراویح کے دوران قاری عبدالصمد کو نماز پڑھانے سے روکتے ہوئے مولوی غلام مرتضیٰ کو تراویح پڑھانے کیلئے کہا۔ سردار یوسف نے کہا کہ انہیں ڈپٹی سپیکر مر تضی جاوید عباسی نے کہا ہے کہ مولوی غلام مرتضیٰ تراویح کی نماز پڑھائیں گے۔ ذرائع کے مطابق بعد ازاں مولانا شیرانی نے اس بات پر احتجاج کیا اور کہا کہ ان کو پہلے بتانا چاہیے تھا اب قاری عبدالصمد نے تراویح کی نماز شروع کی تھی تو انہیں ہی تراویح کی تمام نماز پڑھانی چاہیے تھی۔ اس موقع پر دیگر ارکان اسمبلی نے بھی اس بات پر احتجاج کیا اور وزیراعظم و اسپیکر اسمبلی سے اس بات کا نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔ ارکان نے کہا کہ وہ یہ معاملہ اسمبلی اجلاس میں بھی اٹھائیں گے۔وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے نماز تراویح کے دوران قاری عبدالصمد کو نماز پڑھانے سے روکتے ہوئے مولوی غلام مرتضیٰ کو تراویح پڑھانے کیلئے کہا۔ سردار یوسف نے کہا کہ انہیں ڈپٹی سپیکر مر تضی جاوید عباسی نے کہا ہے کہ مولوی غلام مرتضیٰ تراویح کی نماز پڑھائیں گے۔