اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جہانگیر ترین نے سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ مقامی اخبار نے نجی ٹی وی پروگرام میں تحریک انصاف کے رہنما کی گفتگو کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ جہانگیر ترین نے الیکشن کے بعد سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ جس دن عمران خان وزیر اعظم بن جائیں گے
اسی دن وہ گھر چلے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی نظر ثانی اپیل سپریم کورٹ میں پڑی ہوئی ہے ، وہ مزید دستاویزات لے کر آئے ہیں انہوں نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑا ہوا ہے۔جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ’ جب میں نا اہل ہوا تو میرے اوپر بڑا مشکل وقت تھا، میرے ذہن میں یہ سوچ تھی کہ جب مجھے اپنے لیے کچھ نہیں مل رہا تو میں سیاست کیوں کر رہا ہوں، میں نے سوچا کہ اگر مجھے کچھ نہیں مل رہا تواتنی محنت کیوں کروں؟ لیکن پھر میں نے فیصلہ کیا کہ ایسا نہیں کروں گا۔جہانگیر ترین نے کہا کہ اگر انہیں ریلیف نہیں ملتا تو بھی کوئی بات نہیں ، وہ بس یہ چاہتے ہیں کہ تحریک انصاف کامیاب ہو اور عمران خان وزیر اعظم بنیں جس کے بعد ان کا گھر جانے کا وقت آجائے گا۔جہانگیر ترین نے کہا کہ عمران خان کے وزیر اعظم بننے میں کوئی شک نہیں رہ گیا ہے، آئندہ الیکشن میں تحریک انصاف وفاق اور پنجاب میں واضح اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی جبکہ خیبر پختونخوا میں تو ان کی پہلے سے اکثریت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مسلم لیگ ن حکومت میں ہے اس لیے ان کی پوزیشن مضبوط نظر آرہی ہے لیکن جب حکومت ختم ہوگی تو یہ اتنی طاقت میں نظر نہیں آئیں گے۔جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ’ جب میں نا اہل ہوا تو میرے اوپر بڑا مشکل وقت تھا، میرے ذہن میں یہ سوچ تھی کہ جب مجھے اپنے لیے کچھ نہیں مل رہا تو میں سیاست کیوں کر رہا ہوں، میں نے سوچا کہ
اگر مجھے کچھ نہیں مل رہا تواتنی محنت کیوں کروں؟ لیکن پھر میں نے فیصلہ کیا کہ ایسا نہیں کروں گا۔جہانگیر ترین نے کہا کہ اگر انہیں ریلیف نہیں ملتا تو بھی کوئی بات نہیں ، وہ بس یہ چاہتے ہیں کہ تحریک انصاف کامیاب ہو اور عمران خان وزیر اعظم بنیں جس کے بعد ان کا گھر جانے کا وقت آجائے گا۔جہانگیر ترین نے کہا کہ عمران خان کے وزیر اعظم بننے میں کوئی شک نہیں رہ گیا ہے،
آئندہ الیکشن میں تحریک انصاف وفاق اور پنجاب میں واضح اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی جبکہ خیبر پختونخوا میں تو ان کی پہلے سے اکثریت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مسلم لیگ ن حکومت میں ہے اس لیے ان کی پوزیشن مضبوط نظر آرہی ہے لیکن جب حکومت ختم ہوگی تو یہ اتنی طاقت میں نظر نہیں آئیں گے۔