جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

حکومت نے مالی سال کے بجٹ 2018-19 ء میں سگریٹ کی قیمتوں میں بڑا ضافہ، اب بہت کم لوگ ہی سگریٹ خرید سکیں گے

datetime 25  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے مالی سال کے بجٹ 2018-19 ء میں سگریٹ پر ٹائر تھری ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ‘ یہ فیصلہ حکومت کو مالی سال 2016-17 ء میں سگریٹ کی غیر قانونی کھپت کی مد میں پہنچنے والے 62 ارب روپے کے خسارے کو کم کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ سال سگریٹ کی غیر قانونی تجارت پر قابو پانے کیلئے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا تیسرا درجہ متعارف کروایا گیا تھا۔

اس سے قبل جو بھی برانڈ دوسرے درجے میں شامل تھے ان پر فی پیکٹ 33.40 روپیشرح سے لیوی عائد تھی۔ تیسرے درجے میں ان برانڈز کو لے جانے سے یہ ڈیوٹی سولہ روپے فی پیکٹ ہوگئی۔ جس کے بعد دوسرا درجہ تقریباً ختم ہی ہوگیا۔ سگریٹ پر ایکسائز ڈیوٹی کا تیسرا درجہ متعارف کروانے سے متوقع تھا کہ انڈسٹری سے 90 ارب روپے حاصل ہوں گے۔ سگریٹ کے عام پیکٹ پر ایف ای ڈی 33.40 روپے جبکہ 91 روپے سے زائد کے پیکٹ پر ایف ای ڈی 74.80 روپے لی جاتی ہے جو کہ غیر منطقی ہے۔ 2010-11 ء اور 2015-16 کے درمیان غیر قانونی سگریٹ کی مد میں 69 فیصد اضافہ ہوا۔ 2008 ء سے لے کر 2013 ء چھ سالوں کے دوران غیر قانونی سگریٹ کی تجارت میں 43.5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 2016 ء میں غیر قانونی سگریٹ کی مد میں 62 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ جو کہ 2012 ء میں 27 ارب روپے نقصان تھا۔ پاکستان میں سالانہ سگریٹ کی کھپت 86.7 ارب سگریٹ ہے۔ جو کہ 1997 ء میں 49 ارب سگریٹ تھی ملک میں سالانہ سگریٹ کی پیداوار 57 ارب سگریٹ ہے باقی ڈیمانڈ غیر ملکی سگریٹوں سے پوری کی جاتی ہے۔ جو کہ قانونی طور پر بنائی جانے والی سگریٹ کمپنیوں کیلئے کافی تشویش کا باعث ہے۔ ٹائر تھری کے خاتمے کے بعد مقامی سطح پر بننے والی سگریٹ کی کھپت میں اضافے کے ساتھ ساتھ حکومت کے ریونیو میں بھی کافی اضافہ ہوگا۔ ٹائر تھری کے بعد ایک سگریٹ کا پیکٹ جس پر ٹیکس تھری کی وجہ سے سولہ روپے ٹیکس وصول کیا جاتا تھا اب اسے 33.40 روپے ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل نے کہا ہے سگریٹ پر ٹیکس میں اضافہ کریں گے۔ جس کا مقصد ٹیکس کم کرنے سے خزانے کو پہنچنے والے اربوں روپے کے نقصان کا تدارک کیا جاسکے اور کم لوگ سگریٹ خرید سکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…