پیر‬‮ ، 03 فروری‬‮ 2025 

انتخابی اصلاحات بل میں لکھ دیا نگران وزیراعظم جو بھی آئے گا وہ یہ کام نہیں کرسکے گا،سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بڑا اعلان کردیا

datetime 31  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی ) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات بل میں لکھ دیا گیا ہے کہجو بھی نگران وزیراعظم آئے گا اس کے پاس کوئی اختیارنہیں ہو گا اور وہ کسی کو جتوانے یا ہرانے کیلئے مشینری کااستعمال نہیں کر سکے گا،نوازشریف کہیں نہیں جارہے وہ مخالفین کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ،اٹھارویں ترمیم پرتمام جماعتوں کا اعتماد تھا اگراسے رول بیک کیاگیا تو زیادتی ہوگی ،امید کرتا ہوں کہ وزیر عظم ،قائد حزب اختلاف یاپارلیمنٹ کے دس ممبران نگران وزیر اعظم کے

تقرر کا اختیار کسی کو دینے کی بجائے خود فیصلہ کر لیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سمن آباد میں ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر چوہدری اختر رسول، حافظ نعمان، میاں محمد طارق سمیت لیگی کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ عوام سے جو وعدے کئے انہیں پورا کیا ہے جس میں سڑکوں کی تعمیر ،سوئی گیس، ٹیوب ویلز اورفلٹریشن پلانٹس اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔شیر کا شکاری پہلے بھی آیا اور خود شکار ہو کر گیا ۔ انہوں نے کہا کہ آئین و قانون میں لکھا ہے کہ نگران وزیر اعظم کا فیصلہ وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کریں گے۔ حالانکہ اس کی ضرورت بھی نہیں تھی لیکن قائد حزب اختلاف دوسری اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطہ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جو وزیر اعظم آئے گا اس کے پاس کوئی اختیار نہیں ہوگا۔ 60یا65روز کے لئے آنے والے شخص کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں ہوگا کہ وہ کسی کو جتوانے یا ہرانے کے لئے سرکاری مشینری کا استعمال کر سکے اور یہ بات انتخابی اصلاحات بل میں لکھ دی گئی ہے۔ اگر وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف نگران وزیر اعظم کے نام پر متفق نہیں ہوتے تو میں پارلیمنٹ کے دس ممبران کی کمیٹی بناؤں گا جس میں پانچ حکومت اور پانچ اپوزیشن سے ہوں گے اور اگر وہ بھی کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے تو الیکشن کمیشن اس کا فیصلہ کرے گا ۔

میں امید رکھتا ہوں کہ پارلیمنٹ کے ممبران اپنا یہ اختیار کسی کو نہیں دیں گے اور خود فیصلہ کر لیں گے ۔ ایسا شفاف فیصلہ ہوگا کہ کوئی انیس ، بیس نہ کر سکے ، ایسا شخص آئے گا جو صاف انتخابات کرانے کا ذمہ دار اور جمہوریت کو فروغ دینے کا حامی ہو اور وہ کسی کی طرف جھکاؤ نہ رکھتا ہو ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان تو ہر معاملے میں لانگ مارچ اور دھرنا دیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ عوام نے انکے لانگ مارچ اور دھرنوں کو سنجیدگی سے لینا چھوڑ دیا ہے ۔ ان کے جلسوں میں اب کتنے لوگ ہوتے ہیں

وہ سب دیکھ رہے ہیں،لانگ مارچ اور دھرنوں سے ملک کا نقصان ہی ہوا ہے ۔ انہوں نے حلقہ بندیوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ الیکشن کمیشن آزاد ادارہ ہے اور جو حلقہ بندی ہو سکتی تھیں وہ اس نے قانون کے مطابق کرنے کی کوشش کی ہے ۔ اس معاملے پر قومی اسمبلی کی کمیٹی بنائی تھی اور الیکشن کمیشن سے بات ہوئی جنہوں نے سوالات کے جوابات دئیے۔ حلقہ بندیوں کے معاملے میں جو کوتاہیاں ہیں انہیں قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ٹھیک کر لیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ

میرا حلقہ چھ حصوں میں تقسیم ہو گیا لیکن میں الیکشن کمیشن میں اپیل نہیں کر رہا ۔ہم جماعت کے نمائندے ہیں اورجو بھی فیصلہ کیا جائے گا ہم اس کے تابع ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ الیکشن کمیشن بہت ہی احسن طریقے سے معاملات کو سلجھا لے گا ۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کہیں پر ہوں شیر شیر ہوتا ہے ،نوازشریف کہیں نہیں جارہے وہ مخالفین کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ،ہم سازشوں کا منہ توڑ جواب دیں گے اورگھبرانے والوں میں سے نہیں ہیں۔ انہوں نے اٹھارویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کہا کہ

اس پر تمام جماعتوں کا اعتماد تھا اور کسی ایک سیاسی جماعت نے اس کی مخالفت نہیں کی تھی ،اگر اٹھارویں ترمیم کو رول بیک کیاگیا تو زیادتی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے کیسز کا نتیجہ جو نکل رہاہے اس سے ظاہر ہو رہاہے کیس کس طرف جارہاہے ،اللہ تعالی کی لاٹھی بے آوازہوتی ہے جو غلط کرتا ہے اس کواگلے جہاں کے ساتھ یہاں بھی حساب دینا ہے،اللہ پر بھروسہ ہے 2002اور2008میں بھی (ن) لیگ کو روکنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن ایسا کرنے والوں کوناکامی ہوئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…