سب کچھ چیف جسٹس کے ہاتھ میں ہے، کیس بنانے میں کونسادیر لگتی ہے؟نواز شریف نے آصف زرداری کے خلاف میمو گیٹ کا حصہ بننے پر غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے چیف جسٹس سے بڑا مطالبہ کر دیا

27  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف میمو گیٹ کا حصہ نہیں بننا چاہئے تھا، ن لیگ کے قائد نواز شریف کی اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف میمو گیٹ کا حصہ نہیں بننا چاہئے تھا،

میموگیٹ سے میرا کوئی تعلق نہیں ہونا چاہئے۔ نواز شریف نے امریکہ کیلئے نامزد کئے گئے پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی کا نام ای سی ایل میں ڈالے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ایک سفیر نامزد کرتے ہیں اور اس کا نام ای سی ایل میں ڈالا جا رہا ہے ، سوال اٹھتا ہے کہ یہ سب کون کر رہا ہے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرے خلاف یلغار ہوئی لیکن اب تک آئین اور قانون کیساتھ کھڑا ہوں۔ سابق وزیراعظم نے نیب قانون کو آمر کا قانون قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف نے نیب کا قانون مخصوص ایجنڈے کے تحت بنایا اور پھر 2002میں اسے ہمارے خلاف بری طرح استعمال کیا گیا اور اب پھر نیب کو ہمارے خلاف استعمال کئے جانے کا خدشہ ہے۔ نیب جیسا قانون ہوا میں اڑانے اور ملیا میٹ کر دینے کے قابل ہے، انہوں نے نیب قانون کو ختم کرکے نیا قانون لانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ نیب سے بہتر قانون لایا جانا چاہئے، مارشل لا دور کے سارے قوانین ایک ہی بار ختم کر دینے چاہئیں۔ نواز شریف نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ نیب قانون کو ختم کرنے کی بات تجربات سے حاصل احساس کے بعد کر رہا ہوں،نیب سے بہتر قانون لایا جانا چاہئے۔ نواز شریف نے کہا کہ سگنل لینے والا ادمی نہیں میری اپنی سوچ اور نظریہ ہے جس کی وجہ سے آج قیمت ادا کررہا ہوں، پیچھے نہیں ہٹ سکتا۔ اس موقع پر عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امپائر کی انگلی

کی طرف نہیں دیکھوں گا، ووٹ امپائر نہیں عوام کی انگلی سے ملتے ہیں ، پاکستان کے عوام اور ان کے منتخب کردہ نمائندے باشعور ہو چکے۔ نواز شریف نے الیکشن میں تاخیر کے حوالے سےبات کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ الیکشن میں ایک گھنٹہ کی تاخیر بھی نہیں ہونی چاہیے۔چیف جسٹس اور معروف کالم نگار اور نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے معروف پروگرام ’کل تک ‘کے

اینکر جاوید چوہدری کی ملاقات سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کےانٹرویواور ڈاکٹرائن کے حوالے سے جو باتیں ہورہی ہیں وہ پڑھ رہا ہوں، چیف جسٹس کوانتخابات میں ایک گھنٹےکی تاخیرکی بھی بات نہیں کرنی چاہیے، ثاقب نثار کو لگ رہا ہے کوئی چیز پرابلم کررہی ہے تو سدباب کرنا چاہیے، فیصلے چیف جسٹس کے ہاتھ میں ہیں،

کیس بنانے میں کون سی دیر لگتی ہے۔اپنے کیسز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرے کیس میں پراسیکیوشن اور گواہوں سمیت کسی کو معلوم نہیں کہ کرپشن کب ہوئی؟ میرے اثاثوں پر سرکاری پیسہ کہاں لگا؟، کرپشن کی ہے توبتائیں کہاں کی ہے، احتساب کرنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کوئی ایسا کیس نکالیں جو عوام بھی تسلیم کریں۔ پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی سے

متعلق ایک صحافی نے سابق وزیراعظم سے سوال پوچھا کہ کیا پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی کیلئے راحیل شریف نےآپ سے کہا تھا؟۔ تو نواز شریف نے جواب دیا کہ فی الحال ان باتوں کا وقت نہیں ہے۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف بغیر کسی مرض کے ہسپتال پڑا رہا وہ نعوذ باللہ خود کو خدا سمجھتا تھا اور مکے دکھا کر کہتا تھا کہ نواز شریف اور بینظیر وطن واپس نہیں آئینگے

جبکہ پانامہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا گھنٹوں ان کے دروازے کے باہر بیٹھے رہتے تھے۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…