شریف خاندان نے ماروی میمن کو مزید ٹویٹ کرنے سے روکنے کے لیے اہم شخصیات کو ٹاسک سونپ دیا ہے۔ قومی اخبار میں شائع ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق ماروی میمن کو پریس کانفرنس کرنے اور مزید ٹویٹ سے روکنے کے لیے شریف خاندان نے سندھ کی اہم ترین شخصیت کو ٹاسک دے دیا ہے۔ ماروی میمن کے ایک اور قریبی سیاسی دوست اور وفاقی وزیر کو بھی کہا گیا ہے
کہ ماروی میمن کو پریس کانفرنس کرنے اور مزید ٹویٹ کرنے سے روکا جائے۔اس ضمن میں دونوں شخصیات کی ماروی میمن سے دو مرتبہ بات بھی ہو چکی ہے، اور آج اہم شخصیت ان سے ملاقات بھی کرے گی ۔ ماروی میمن نے دونوں افراد سے شکوہ کیا ہے کہ مجھے شریف خاندان نے کارنر کیا جو کہ سراسر زیادتی ہے۔ میں جن افراد کو ماروی میمن سے متعلق ٹاسک دیا گیا ہے، ان کو بھی یہی کہا گیا کہ وہ ماروی میمن سے کوئی وعدہ نہ کریں، ماروی میمن کو وقتی طور پر خاموش کروایا جائے گا اور الیکشن میں پارٹی ٹکٹ نہیں دیا جائے گا۔ماروی میمن کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ انہوں نے کچھ شرائط پیش کر کے وقتی طور پر خاموش رہنے کا وعدہ رو کیا مگر وہ چُپ نہیں رہیں، دوسری جانب ماروی میمن کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ساتھ اختلافات کھُل کر سامنے آ گئے ہیں اور ان کے پارٹی چھوڑنے کے حوالے سے چہ مگوئیاں بھی کی جا رہی ہیں، شریف خاندان کے قریبی حلقوں کے مطابق ماروی میمن نے اسحاق ڈار کے ساتھ شادی پر حق مہر 1 ارب پاکستانی روپے لکھوا رکھا ہے۔پنجاب کابینہ کے رکن نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ماروی میمن اوراسحاق ڈار کے مابین تناؤ میں اضافہ ہوا ، شادی سے قبل کلثوم نواز نے اسحاق ڈار کی سرزنش کرتے ہوئے انہیں باز رہنے کا کہا تھا ، اگر ماروی میمن پریس کانفرنس کرتی ہیں تو شریف خاندان کے لیے اور مشکلات پیدا ہو جائیں گی۔
دوسری جانب اسحاق ڈار اور ان کے بیٹے کے کاروبار اور آمدن کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کی حکومت نے ابتدائی تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ جس میں یہ پتہ لگایا جائے گا کہ آیا کاروبار میں لگائے جانے والا سرمایہ منی لانڈرنگ کے ذریعے تو نہیں لگایا گیا۔ یاد رہے کہ ماروی میمن نے دو روز قبل اپنے ٹویٹر پیغامات میں پارٹی کی لیڈر شپ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔