اسلام آباد( آئی این پی)الیکشن کمیشن نے خالد مقبول صدیقی اور کنور نوید جمیل کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے فاروق ستار کو ایم کیو ایم پاکستان کی کنوینئر شپ سے ہٹا دیا ، جبکہ فاروق ستار کی جانب سے کرائے جانے والے انٹرا پارٹی انتخابات کو بھی کالعدم قرار دے دیا گیا ، فاروق ستار کے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے متعلق اعتراضات کو بھی مسترد کر دیا گیا ، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء علی رضا عابدی نے کہا ہے کہ آج کا فیصلہ ہمارے ساتھ نا انصافی ہے۔
ہم فاروق ستار سے کہیں گے کہ اس فیصلے کو چیلنج کریں ،ہمارے بہادر آباد کے ساتھیوں میں سے کوئی بھی آج الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوا شائد ان کو پہلے سے فیصلے کا علم تھا ۔پیر کو الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پاکستان بہادرآباد گروپ کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے فاروق ستار کی کنوینرشپ سے متعلق محفوظ کردہ مختصر فیصلہ سنادیا۔الیکشن کمیشن نے خالد مقبول صدیقی اور کنور نوید جمیل کی درخواستیں منظور کرلیں ، الیکشن کمیشن نے فاروق ستار کے اعتراضات کو مسترد کر دیا ، فاروق ستار نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا تھا، فیصلے کے مطابق فاروق ستار ایم کیو ایم کے کنوینئر نہیں رہے، فاروق ستار کی جانب سے کرائے جانے والے انٹرا پارٹی انتخابات کو بھی کالعدم قرار دے دیا گیا ۔واضح رہے کہ فاروق ستار کو ایم کیو ایم کی کنوینئر شپ سے ہٹانے کے لئے خالد مقبول صدیقی اور کنور نوید جمیل نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی ، کنوینئرشپ کے معاملے پر ہونے والی 4 سماعتوں کے دوران دونوں گروپوں کے وکلا کی جانب سے دلائل دیے گئے جس کے بعد الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بینچ نے گزشتہ سماعت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء علی رضا عابدی نے کہا کہ آج فیصلہ سنایا گیا جس میں خالد مقبول صدیقی اور کنور نوید جمیل کی پٹیشن قبول کی گئی ہے ۔
ہم نے فاروق ستار کی طرف سے چیلنج کیا تھا کہ الیکشن کمیشن ٹرائل کورٹ نہیں ہے ، ہم سمجھتے ہیں کہ آج کا فیصلہ ہمارے ساتھ نا انصافی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم فاروق ستار سے کہیں گے کہ اس فیصلے کو چیلنج کریں ، ہمارے بہادر آباد کے ساتھیوں میں سے کوئی بھی آج الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوا شائد ان کو پہلے سے فیصلے کا علم تھا ، آج بینچ موجود نہیں تھا ریڈر نے آکر فیصلہ سنایا ، ہم فاروق ستار سے بات کر کے آئندہ کا لائحہ عمل کا بتائیں گے ۔