اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مریدکے میں زیادتی کا نشانہ بننے والی چھ سالہ ایمان فاطمہ کا قاتل گرفتار، کئی معصوم کلیوں کو روندنے کا اعتراف کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے قریب واقع شہر مریدکے میں زیادتی کا نشانہ بننے والی چھ سالہ ایمان فاطمہ کے قاتل کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ تفتیش کے دوران پولیس کے سامنے اپنے بیان
میں قاتل بابر عرف للی نے ایمان فاطمہ سمیت کئی معصوم کلیوں کو روندنے کا اعتراف کیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم بابر نے تفتیش کے دوران بتایا ہے کہ وہ موبائل فون نیٹ کےذریعے بلیو فلمیں دیکھتا جبکہ موبائل فون شاپس کے باہر لگی ایل سی ڈی شاپس سے بلیو فلمیں حاصل کرتااورایسے وہ ایک چرواہے سے درندہ بن گیا۔ بابر عرف للی کی گرفتاری سے متعلق پولیس سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق پولیس نے ملزم کو کمسن بچی ایمان فاطمہ کی والدہ کو لالچ دے کر پکڑا گیا کہ کسی پر شک کریں ملزم پکڑائیں گی تو وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف پانچ لاکھ روپے انعام دیں گے جس پر ایمان فاطمہ کی ماں نے ملزم کی نشاندہی کی جو عام لوگوں میں پھر رہا تھا پولیس یوں کامیاب ہوگئی ڈی پی او شیخوپورہ نے مریدکے صدر پولیس کو بہترین کارکردگی پر جہاں ایک لاکھ روپے انعام تعریفی سرٹیفکیٹ دیا ہے۔ دوسری جانب ایمان فاطمہ کے قاتل کے اعترافی بیان نے معاشرے میں بلیو فلموں کے پھیلے ہوئے کاروبار سے متعلق بھی الارم بجا دیا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت فوری طور پر اس مکروہ دھندے میں ملوث افرادکو کیفر کردار تک پہنچاتے ہوئے اس مکروہ دھندے کا خاتمہ یقینی بنائے۔واضح رہے کہ زینب قتل کیس کی گونج میں ہی ننھی ایمان فاطمہ کے قتل کی خبر بھی آئی تھی جس کو جنسی درندگی کے بعد بیدردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ پولیس ننھی ایمان فاطمہ کے قاتل کو گرفتار کرنے کیلئے مسلسل کوششوں میں مصروف تھی۔