اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے بعد اسحاق ڈار اپنی ہی حکومت کے خلاف بول پڑے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اسحاق ڈار سے جب اینکر نے پوچھا کہ ملک پر قرضہ اتنا بڑھ گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگلے سال قرضہ ایک سو تین ارب کا ہو جائے گا۔
اینکر نے کہاکہ آپ نے ڈالر کا روپے میں ایکسچینج ریٹ مصنوعی طریقے قابو میں رکھا مگر اب اچانک ڈالر کی قیمت میں پندرہ روپے کا اضافہ ہو گیا ہے کیوں کہ برآمدات نہیں بڑھیں، جس پر اسحاق ڈار نے کہاکہ یہ بہت لمبی بحث ہے اور میں بحث کے لیے تیار ہوں، ان لوگوں نے تباہی کر دی ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کے قرضوں میں پیسے کی قدر کی کمی سے 8 کھرب روپے کا اضافہ ہو گیا ہے، انہوں نے بتایا کہ یہ پاکستان کی سٹاک ایکسچینج میں 30 کھرب کا نقصان کر چکے ہیں۔ اس کا جواب دینے والا کوئی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹارگٹڈ ایکسپورٹر کو 180 ارب کا ریلیف پیکج میاں نواز شریف نے دیا تھا اور 7 ارب کا ریلیف شاہد خاقان عباسی نے مجھ سے لے کر دیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈھائی سو ارب ایکسپورٹر کو دے دیا گیا تھا، اسحاق ڈار نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ ایکسپورٹ سر پلس ملک نہیں ہیں، آپ کی پرچیز کی قیمت اوپر جائے گی، اسحاق ڈار نے کہا اسٹاک ایکسچینج میں 30 کھرب کے نقصان کا ذمہ دار کون ہے؟ آپ نے ڈالر کا روپے میں ایکسچینج ریٹ مصنوعی طریقے قابو میں رکھا مگر اب اچانک ڈالر کی قیمت میں پندرہ روپے کا اضافہ ہو گیا ہے کیوں کہ برآمدات نہیں بڑھیں، جس پر اسحاق ڈار نے کہاکہ یہ بہت لمبی بحث ہے اور میں بحث کے لیے تیار ہوں، ان لوگوں نے تباہی کر دی ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کے قرضوں میں پیسے کی قدر کی کمی سے 8 کھرب روپے کا اضافہ ہو گیا ہے، انہوں نے بتایا کہ یہ پاکستان کی سٹاک ایکسچینج میں 30 کھرب کا نقصان کر چکے ہیں۔ اس کا جواب دینے والا کوئی نہیں۔