اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)احتساب عدالت اسلام آباد نے ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی متفرق درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا ،تحریری فیصلہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے جاری کیا،واجد ضیا ء کوبطور گواہ اپنا بیان ریکارڈ کرانے کا حکم جبکہ وکیل صفائی کو اعتراض اٹھانے کا حق دے دیا گیا ۔ گزشتہ روز احتساب عدالت اسلام آباد نے تحریری حکم نامہ میں فیصلے میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق تحقیقاتی ادارے یا افسر کی رپورٹ ثبوت کے طور پر قابل قبول نہیں لہذا ملزم کو گناہ گار
یا بے گناہ قرار دینا تحقیقاتی ادارے کا نہیں بلکہ عدالت کا کام ہے اور واجد ضیاء کو دوران بیان ملزمان کے گنہگار یا بے گناہ قرار دینے سے متعلق رائے نہیں دے سکتے ۔قانون شہادت کے مطابق صرف متعلقہ شعبے کے ماہرین کی آراء قابل قبول ہوں گی۔ اور تحقیقاتی افسر ماہر نہیں۔واجد ضیا بطور گواہ اپنا بیان ریکارڈ کرائیں،اوروکیل صفائی کو اعتراض اٹھانے کا حق حاصل ہے ۔گواہ کے بیان کے دوران اٹھائے گئے اعتراضات پر فیصلہ بیان سننے کے بعد کیا جائے گا، حکمنامہ عدالت نے گزشتہ روز دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھ