اسلام آباد (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے قائد اورسابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ عدالتی اصلاحات ہمارے آئندہ الیکشن کے منشور کا حصہ ہوں گی‘ تحریک عدل کیلئے کسی انٹرنیشنل فرم سے خدمات نہیں لیں گے‘ اصلاحات قوم اور وقت کی ضرورت ہیں‘ شفاف انتخابات کے لئے اپنا کردار اداکریں گے‘ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی سیاست کا مقصد عوام کو دھوکا دینا ہے‘ 6لوگوں کے گروپ نے سنجرانی کو نامزد کیا۔
اور وہ آتے ہی چیئرمین سینٹ بن گیا‘ ان کے پیچھے جو لوگ ہیں وہ سب کو معلوم ہے۔ جمعہ کو نواز شریف نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدل کے لئے کسی انٹرنیشنل فرم کی خدمات نہیں لیں۔ عدالتی اصلاحات ہمارے آئندہ الیکشن کے منشور کا حصہ ہوں گی۔ اصلاحات قوم اور وقت کی ضرورت ہیں۔ اصلاحات کا دروازہ ہر وقت کھلا رہنا چاہیے۔ عام حالات میں بہت سی چیزیں سامنے نہیں آتیں امتحان کے دور میں بہت سی چیزیں واضح ہوجاتی ہیں مجھے پارٹی صدارت سے ہٹانے کا کیا مقصد ہوسکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔ ہمارے پاس مقدمے میں اپنا بہت مواد ہے ہم وئی نیب نہیں جو عالمی فرم کی خدمات لیں۔ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی سیاست کا مقصد عوام کو دھوکہ دینا ہے۔ یہ ہمیشہ چور دروازے سے آنے کے خواہشمند رہے ہیں۔ نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ سو دو سو لوگوں کے جلسے کررہے ہیں اور کریں اتحاد اور بنوائیں سنجرانی کو چیئرمین سینٹ۔ نواز شریف نے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ایک منتخب صوبائی حکومت کو ہٹایا گیا کون ہے یہ سنجرانی؟ چھ لوگوں کے گروپ نے اسے نامزد کیا اور وہ آتے ہی چیئرمین سینٹ بن گیا ان کے پیچھے جو لوگ ہیں وہ سب کو پتہ ہے۔