گوجرانوالہ (مانیٹرنگ ڈیسک) قصور کی طرح گوجرانوالہ میں بھی گھناؤنا کھیل کھیلا جانے لگا، بچیوں کے ساتھ زیادتی اور ویڈیوز بنانے کا انکشاف ہوا ہے، ایک ن جی ٹی وی چینل نے اپنے رپورٹ میں بتایا کہ دو ملزمان کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے،
یہ ملزمان کمسن بچیوں کے ساتھ زیادتی کے بعد ویڈیو بناتے تھے، پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر کے تحقیقات کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ پولیس نے برآمد ہونے والی بچیوں کی فحش ویڈیوز بھی قبضہ میں لے لی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گرفتار ملزمان میں ویڈیوسینٹر کا مالک راشد اور جعلی پیر طارق شاہ شامل ہیں۔ پولیس ذرائع کا اس بارے میں کہنا ہے کہ یہ دونوں ملزمان کافی عرصہ سے معصوم بچیوں کی زندگیوں سے کھیل رہے تھے اور فحش ویڈیوز بنانے کے گھناؤنے کام میں ملوث تھے، اس گھناؤنے فعل کی اطلاع ملنے پر پولیس اور حساس ادارے حرکت میں آئے اور مبینہ ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ یہ ملزمان کمسن بچیوں سے زیادتی کرتے ہوئے ان کی ویڈیو بناتے تھے پولیس نے درجنوں ویڈیو اپنے قبضے میں لے لی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس کی اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں کے ملزمان ویڈیوز بنا کر بیرون ممالک کسی فحش ویب سائٹ کو تو فروخت نہیں کر رہے تھے۔ ان ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات جاری ہیں کہ اس گروہ میں کتنے افراد شامل ہیں، گرفتار کیے گئے ملزمان کا موبائل ڈیٹا حاصل کیا جا رہا ہے، ان ملزمان کو آزاد کرانے کے لیے بااثر افراد بھی سرگرم ہو چکے ہیں اس کے علاوہ جن کی بچیوں سے زیادتی کی گئی اور بعد میں ان کی ویڈیوز انٹرنیٹ پر وائرل کی گئیں، ان میں سے 20 کے قریب متاثرین بھی سامنے آگئے ہیں۔