اسلام آباد(این این آئی)قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کے 659 ملازمین کی ڈگریاں جعلی ثابت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر انچارج ہوا بازی کے تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ قومی فضائی کمپنی کے 659 ملازمین کی ڈگریاں جعلی ثابت ہوئیں، جن میں سے 391 ملازمین کو برطرف کر دیا گیا ہے ٗ 251 ملازمین کے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جبکہ 17 ملازمین کے خلاف محکمانہ
کارروائی کی جارہی ہےدریں اثنا ہوا بازی ڈویژن کے انچارج نے پاکستان ایئرلائن میں 8 سال کے دوران ہونے والے خسارے کی تفصیلات سے متعلق تحریری جواب قومی اسمبلی میں جمع کرادیا۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پی آئی اے میں خسارے کی تفصیلات اور وزیر انچارج ہوا بازی ڈویڑن کا تحریری جواب ایوان میں پیش کیا گیا۔تحریری جواب کے مطابق 2017 میں قومی ایئر لائن کو 43 ارب 65 کروڑ روپے خسارہ ہوا جبکہ 2013 میں 42 ارب 98 کروڑ اور 2012 میں 29 ارب 76 کروڑ روپے خسارے کا سامنا رہا۔ ہوا بازی ڈویژن کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب کے مطابق قومی ایئرلائن کو سال 2011 میں 28 ارب 3 کروڑ، 2010 میں 8 ارب 58 کروڑ، 2009 میں 13 ارب 31 کروڑ اور 2008 میں 39 ارب 98 کروڑ روپے خسارہ ہوا۔ تحریری جواب میں کہا گیا کہ پی آئی اے ملازمین کی ڈگریوں کی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے اور اب تک 659 ملازمین کی ڈگریاں اورسرٹیفکیٹ جعلی اورنقلی پائے گئے جبکہ 251 کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔جواب میں کہا گیا کہ جعلی ڈگریوں پر پی آئی اے کے 391 ملازمین برطرف کئے گئے جبکہ 17 ملازمین کے خلاف محکمانہ کارروائی جاری ہے۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر سردار ایاز صادق نے جواب نہ دینے پر پی آئی اے حکام پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ بیورو کریسی نے مسلسل ٹھنڈ پروگرام رکھا ہوا ہے، اب مزید یہ ٹھنڈ پروگرام نہیں چلے گا۔اسپیکر نے پی آئی اے حکام کو تنبیہ کی کہ آئندہ سوالات کے جوابات بروقت آنے چاہئیں۔