اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) راجہ ظفر الحق اور محمود خان اچکزئی کے ووٹ نہ مانگنے کے باوجود ان کے نامزد کردہ امیدوار کو ووٹ دیا چونکہ جماعت نے ن لیگ کے امیدوار کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیاتھا،آصف زرداری ایجنسیوں کے کہنے پر ایک آزاد سینیٹر کو چیئر مین سینیٹ منتخب کروا سکتے ہیں تو ان کے کہنے پر ہمارے خلاف کیا جھوٹ نہیں بول سکتے ؟منفی پروپیگنڈے کے
ذریعے ایجنسیوں کے کہنے پر صادق سنجرانی اور سلیم مانڈی والا کو ووٹ نہ دینے کی سزا دی جا رہی ہے،جمعیت علمائے اسلام ف کا مورال کم اور کمزور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے ایسے پروپیگنڈے کو جمعیت علمائے اسلام ف اپنے جوتے کی نوک پر رکھتی ہے، جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر اور مولانا فضل الرحمن کے بھائی مولانا عطا الرحمن کی نجی ٹی وی سے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر اور مولانا فضل الرحمن کے بھائی مولانا عطا الرحمن نے انکشاف کیا ہے کہ آصف زرداری نے ایجنسیوں کے کہنے پر صادق سنجرانی کی بطور چیئرمین سینٹ حمایت کی، عطا الرحمن کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام ف کے سینیٹرز نے مسلم لیگ ن کے نامزد کردہ امیدوار کو ہی ووٹ دئیے۔ ایجنسیوں کے کہنے کے باوجود اپوزیشن اتحاد کے امیدواروں کو ووٹ نہ دینے پر ہمارے خلاف پروپیگنڈہ کر کے ہمیں سزا دی جا رہی ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے رہنما کا کہنا تھا کہ قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کے حکم پر جمعیت علمائے اسلام ف کے سینیٹرز نے راجہ ظفر الحق اور محمود خان اچکزئی کے ووٹ نہ مانگنے کے باوجود ان کے نامزد کردہ امیدوار کو ووٹ دیا چونکہ جماعت نے ن لیگ کے امیدوار کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیاتھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پیپلزپارٹی یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف
کے سینیٹرز نے اپوزیشن اتحاد کے امیدوار کو ووٹ دیا ہے تو تحقیق کی جائیں کہ 11اضافی ووٹ کس نے دئیے، ہم پر الزامات کے ثبوت پیش کئے جائیں۔ جمعیت علمائے اسلام کے مورال کو کم اور کمزور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے ہم ایسے پروپیگنڈے کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔ عطا الرحمن کا کہنا تھا کہ آصف زرداری ایجنسیوں کے کہنے پر ایک آزاد سینیٹر کو چیئر مین سینیٹ منتخب کروا سکتے ہیں
تو ان کے کہنے پرکیا ہمارے خلاف جھوٹ نہیں بول سکتے ہیں گزشتہ دور حکومت میں جمعیت علمائے اسلام ف پیپلز پارٹی کی اتحادی جماعت تھی اسوقت کسی نے الزام نہیں لگایا ہمیں صرف اس بات کی سزا دی جا رہی ہے کہ ایجنسیوں کے کہنے پر ہم نے صادق سنجرانی اور سلیم مانڈی والا کو ووٹ نہیں دئیے۔