اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مولانا فضل الرحمن نے بیان نواز شریف کے حق میں دیاجبکہ ووٹ اپنے یار آصف زرداری کو دیا، متحدہ اپوزیشن کے نامزد چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کی جیت میں جے یو آئی ف کا بھی ہاتھ ہے، پیپلزپارٹی کے جنرل سیکرٹری چوہدری منظور احمد کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق سینٹ الیکشن کے بعد متحدہ اپوزیشن کے نامزد چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ
کی جیت کے بعد اپنے بیان میں پیپلزپارٹی کے جنرل سیکرٹری چوہدری منظور احمد نے انکشاف کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے بیان نواز شریف کے حق میں دیاجبکہ ووٹ اپنے یار آصف زرداری کو دیا۔ اس طرح وہ حکومت کے ساتھ اتحاد برقرار رکھنے میں بھی کامیاب ہو گئے ہیں۔ چوہدری منظور احمھد کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی اور سلیم مانڈوی والا کی کامیابی میں مولانا فضل الرحمن کا بھی ہاتھ ہے ۔مولانا فضل الرحمن کے سینٹیرز نے بلوچستان کے سیاسی حالات کو سامنے رکھتے ہوئے ووٹ دیئے کیونکہ بلوچستان میںجمعیت علماء اسلام صوبائی حکومت کی اتحادی اور پشتونخوا ملی پارٹی کی مخالف ہے اس لئے انہوں نے چیئر مین سینیٹ کے لئے صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئر مین کیلئے سلیم مانڈوی والا کو ووٹ دیا۔واضح رہے کہ اس سے قبل جے یو آئی ف سے ن لیگ میں شامل ہونے والے جان اچکزئی جو کہ اب مسلم لیگ ن کو بھی خیر آباد کہہ چکے ہیںسے جب ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں میزبان نے سوال کیا کہ کیا مسلم لیگ (ن) چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں کامیاب ہو جائے گی، جس پر جان محمد اچکزئی نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ پاکستان مسلم لیگ ن کامیاب ہو جائے گی، میرے خیال میں ن لیگ تنہا ہو چکی ہے، حتیٰ کہ اس کی انتہائی قریبی اتحادی جمعیت علماء اسلام (ف) بھی ان کو ووٹ نہیں دے گی۔
جان محمد اچکزئی نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان مسلم لیگ (ن) کوووٹ نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے کیے گئے وعدے کبھی پورے نہیں کیے ہیں، جماعت اسلامی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی اپنی سیاست ہے پہلے وہ نواز شریف کی کرپشن کے خلاف بات کر رہے تھے اور آج یہ ن لیگ کو ہی ووٹ دے رہے ہیں۔