اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی )جامعہ نعیمیہ میں میاں نواز شریف پر جوتے سے حملہ کیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف جامعہ نعیمیہ میں جب ڈائس پر خطاب کیلئے آرہے تھے اس وقت وہاں کے طالبعلم منور نے جوتا پھینک دیا جو سابق وزیراعظم کے کندھے پر لگا ، پولیس نے موقعے پر ملزم کو گرفتار کر لیا تھا جبکہ میاں نواز شریف ڈائس پر مختصر سا خطاب کر کے واپس روانہ ہو گئے تھے ۔
اس واقعے کے بعد جامعہ نعیمیہ کے سربراہ مولانا راغب نعیمی نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر جوتا پھینکنے کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ہمارے معزز مہمان میاں نواز شریف کے بزرگوں کا جامعہ نعیمیہ کیساتھ بڑا گہرا رشتہ ہے ۔ جبکہ ہمارے معز مہمان میاں نواز شریف پر جوتا پھینکنے اور اس سازش میں ملوث افراد کیخلاف سخت کاروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔ دریں اثنا وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اور نگزیب نے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف پر جوتا پھینکنے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ گرادو ٗمار دو ٗ گھسیٹ دو جیسے بیانات سے ایسے رویوں نے جنم لیا ٗ ایسے رویوں سے بچنے کیلئے ہمیں مشترکہ اقدامات اٹھانے ہونگے ۔اتوار کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مریم اور نگزیب نے کہاکہ نواز شریف پر جوتا پھینکا جانا افسوس ناک واقعہ ہے انہوںنے کہاکہ جوتا پھینکے جانے کے واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہمیں مذمتی بیان سے ایک قدم آگے جانا ہوگا ۔انہوںنے کہاکہ عمران خان نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی ہے جو اچھی بات ہے ہمیں اجتماعی رویوں کو تبدیل کر نے کی ضرورت ہے انہوںنے کہاکہ اختلاف رائے کو نقرتوں میں بدلنا گناہ ہوتا ہے ۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ گرادو ٗمار دو ٗ گھسیٹ دو جیسے بیانات سے ایسے رویوں نے جنم لیا انہوںنے کہاکہ ایسے رویوں سے بچنے کیلئے ہمیں مشترکہ اقدامات اٹھانے ہونگے۔قبل ازیں وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام نے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف پر جوتا پھینکنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ نواز شریف کی مقبولیت سے خائف لوگ اوچھی حرکتوں پر اتر آئے ہیں۔
ایک بیان میں وزیراعظم کے مشیر امیر مقام نے کہاکہ یہ واقعہ ملک بھر کے رہنماؤں کے لئے لمحہ فکریہ ہے، نواز شریف کی مقبولیت سے خائف لوگ اوچھی حرکتوں پر اتر آئے ہیں، ایسی روایات قائم نہ کی جائیں کہ سیاست دان گھروں سے باہر نہ نکل سکیں۔سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سکندر حیات خان نے کہا کہ جوتا پھینکنا افسوسناک ہے، ایسے فعل سے پاکستان کی بدنامی ہورہی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ اس نوعیت کے واقعات ملکی سیاست کو انتشار کی جانب لے جائیں گے، سیاست میں احترام کا دامن کبھی نہیں چھوڑنا چاہیے۔ایم کیو ایم پاکستان پی آئی بی گروپ کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ اس طرح کا عمل غیر اخلاقی اور افسوسناک ہے، سیاست عدم تشدد کا درس دیتی ہے، اس طرح کے نازیبا عمل کے تدارک کی سنجیدہ کوششیں کرنی چاہیے۔
ایم کیو ایم پاکستان بہادر آباد گروپ کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ سیاسی قائدین کی تضحیک غیر جمہوری اور غیر اخلاقی عمل ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ ان کی جماعت نوازشریف پر جوتا پھینکنے کی مذمت کرتی ہے، کسی پر جوتا پھینکنا جمہوری روایات کے منافی عمل ہے۔قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے کہاکہ نواز شریف پرجوتا پھینکنے اور خواجہ آصف پر سیاہی پھینکنے کی مذمت کرتے ہیں،
اگر ملک کو اس راستے پر چلایا گیا تو کوئی محفوظ نہیں رہے گا۔پیپلز پارٹی کے رہنما رحمن ملک نے ٹوئٹر پر کہاکہ سیاسی اختلاف اپنی جگہ مگر سابق وزیرِ اعظم پر جوتا پھینکنے اور خواجہ آصف پر سیاہی پھینکنا انتہائی قابلِ مذمت ہیں اور انھیں کسی طور قبول نہیں کیا جا سکتا۔ میں وزیرِ اعظم اور وزیرِ اعلیٰ سے قانونی کارروائی اور مثالی سزا کا مطالبہ کرتا ہوں ٗاسلام اس طرح سے کسی کی سرِ عام تذلیل کی اجازت نہیں دیتا۔پیپلز پارٹی کے ایک اور رہنما اعتزاز احسن نے بھی اس واقعے کی ٹوئٹر کے ذریعے مذمت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بطور قوم ہمارے اندر سے تمام اخلاقیات اور برداشت ختم ہو گئی ہیں۔