اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عزت ماآب چیف جسٹس ،کارکردگی کا فیصلہ پنجاب کے عوام نے آنیوالے الیکشن میں کرنا ہے ، آپ عام انتخابات سے قبل اس طرح کے بیانات کیسے دے سکتے ہیں؟کیا عدلیہ ایک سیاسی پارٹی ہے ؟اٹرٹریٹمنٹ پلانٹس کے کیس کی سماعت کے دورران چیف جسٹس کے ریمارکس پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال برس پڑے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار
ان دنوں عوامی مفادات کے معاملات پر ازخود نوٹسز پر کیسز کی سماعت کر رہے ہیں۔ نجی ٹی وی سما کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس نے واٹرٹریٹمنٹ پلانٹس کے کیس کی سماعت کے دورران ریمارکس دیئے ہیں کہ حکومت نے 10سالوں میں کچھ نہیں کیا ۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے ان ریمارکس پر وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال پھٹ پڑے اور انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ’ عزت ماآب چیف جسٹس ،کارکردگی کا فیصلہ پنجاب کے عوام نے آنیوالے الیکشن میں کرنا ہے ، آپ عام انتخابات سے قبل اس طرح کے بیانات کیسے دے سکتے ہیں؟کیا عدلیہ ایک سیاسی پارٹی ہے ؟انہوں نے لکھا کہ عمران خان یا آصف علی زرداری اس طرح کے بیانات دے سکتے ہیں، عدلیہ کو سیاسی بنانا ہمارا اجتماعی نقصان ہوگا۔واضح رہے کہ چیف جسٹس ان دنوں عوامی مفادات کے حوالے سے مختلف ہسپتالوں کا بھی دورہ کر رہے ہیں اور گزشتہ روز انہوں نے سروسز ہسپتال اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا بھی دورہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ وہ ایک میڈیاکل کالج میں بھی اچانک جا پہنچے جہاں طلبہ نے چیف جسٹس کے سامنے کالج انتظامیہ کی جانب سے زائد فیسیں لینے کے حوالے سے شکایات کے انبار لگا دئیے۔ چیف جسٹس نے جب اس حوالے سے کالج انتظامیہ سے سوال پوچھا تو کالج انتظامیہ خاموش رہی جس پر چیف جسٹس نے ایف آئی اے کو معاملے کی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔