بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جنسی ادویات بنانے والے معروف کمپنی کا ڈرگ مینو فیکچرنگ لائسنس منسوخ کر دیاگیا، کمپنی دو صوبوں کی حکومتوں کو بھی جعلی ادویات سپلائی کررہی تھی،حیرت انگیزانکشافات

datetime 9  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ ) کے ترجمان نے کہا ہے کہ ڈریپ کے لائسنسنگ بورڈ نے اپنے 258ویں اجلاس میں جعلی اور ان رجسٹرڈ ادویات بنانے والی فیکٹری ایورسٹ فارما سیوٹیکل کا ڈرگ مینو فیکچرنگ لائسنس نمبر00535 منسوخ کر دیا ہے ۔ بورڈ کا اجلاس چیئرمین ڈرگ لائسنسنگ بورڈ کی زیر صدارت ڈریپ آفس میں ہوا۔

اجلاس میں صوبائی محکمہ جاتِ صحت،منسٹری آف لاء اینڈ جسٹس کے نمائندے ، ادویہ ساز ی اور کوالٹی کنٹرول کے ایکسپر ٹ بطور ممبر موجود تھے ان کے علاوہ ادویہ ساز کمپنیوں کے نمائندے بھی بطور آبزرور موجود تھے۔ ترجمان نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ایورسٹ فارماسیوٹیکل نے مارچ 2014 ؁ء کے بعد سے اپنے ڈرگ مینو فیکچرنگ لائسنس کی تجدید نہیں کروائی تھی۔ اس حوالے سے ڈریپ نے متعدد بار کمپنی کو کاغذات مکمل کرنے کے لیے لکھا اور ایورسٹ فارما کی طرف سے مناسب جواب نہ آنے کی صورت میں شو کاز اور پرسنل ہیرنگ کے نوٹس بھی جاری کیے گئے تھے ۔ کمپنی کی طرف سے عدم وصولی کے باعث اخبارات میں اشتہار بھی شائع کیا گیا تھا۔ اس کے بعد ایک پینل نے کمپنی کی انسپکشن کی اور جی ایم پی کی کھلی خلاف ورزیوں کی رپورٹ دی اور یہ بھی بتایا کہ کمپنی کے پاس منطور شدہ ٹیکنیکل لوگ نہیں ہیں جن کی زیر نگرانی ادویات سازی ہو سکے ۔ مزید برآں ایورسٹ فارماسیوٹیکل کے پاس خام مال درآمد کرنے کے اجازت نامہ کا بھی کوئی ریکارڈ موجود نہیں تھا۔ پینل نے پروڈکشن کو فوری طور پر بند کرنے کی تجویز دی۔ 06مارچ2018 ؁ء کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر ڈریپ ، نیب اور ایف آئی اے کی مشترکہ ٹیموں نے ایورسٹ فارماسیوٹیکل کا دورہ کیا اور اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کمپنی ان رجسٹرڈ، جعلی اور سیکس کی ادویات بنانے میں مصروف ہے ادویات کی تیاری سمگل شدہ خام مال سے کی جاتی ہے اور امپورٹ کا ڈریپ کی طرف سے جاری کردہ کوئی اجازت نامہ موجود نہیں ہے ۔

جی ایم پی کی کھلی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔ کمپنی حکومت پنجاب اور سندھ کو بھی ان رجسٹرڈ ادویات بنا کر سپلائی کر رہی تھی ۔صفائی کے حالات بہت ابتر تھے۔ خام مال جس کی مدت استعمال گزر چکی تھی وہ بھی فیکٹری میں موجود پایا گیااور کوالٹی کنٹرول کے بغیر ادویات سازی کا عمل جاری تھا ۔لائسنسنگ بورڈ نے ان تمام حقائق کی روشنی میں عوام الناس کی صحت کو مد نظر رکھتے ہوئے ایورسٹ فارماسیوٹیکل کا ڈرگ مینو فیکچرنگ لائسنس نمبر 124 فوری طور پر منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا ۔ واضح رہے کہ فیکٹری کے مالک محمد عثمان ، ڈاکٹر کامران اظہار اور نورمحمد مہر جعلی ، ان رجسٹرڈ اور غیر معیاری ادویات کے مکروہ دھندے میں ملوث تھے جس کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…