بہاولپور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی صاحبزادی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنماء مریم نواز نے کہا ہے کہ آصف زرداری نے خوامخواہ اربوں روپے خرچ کر کے سینیٹرز کو خریدا ،عمران خان نے آج اسی کے قدموں میں اپنے تمام سینیٹرز ڈال دیئے ہیں جسے وہ پاکستان کی سب سے بڑی بیماری، ڈاکو، چور کہتے تھے، ووٹ کو عزت دو کے نعرے کی پہلے سے زیادہ ضرورت اب ہے ،ووٹ بیچنے والوں کو رونا پڑے گا ،
عمران خان کی دشمنی نواز شریف کے ساتھ ہے لیکن ہتھیار زرداری کے آگے ڈال دیئے ہیں،سینیٹ الیکشن میں کھیلے جانیوالے کھیل کا ڈراپ سین بھی جلد ہوگا ، عمران خان بکتے اور جھکتے نہیں بلکہ لیٹ جاتے ہیں ،90 کی دہائی میں نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کے عوام کا سر فخر سے بلند کردیا تھا ان جیسے لیڈر اس وقت ہوتے تو گھروں میں دبک کر بیٹھ جاتے ،عوام کا لیڈر نواز شریف منڈیا ں لگاتا ہے نہ لگانے دیتا ہے بلکہ ووٹ کی بے حرمتی کرنیوالوں کے درمیان دیوار بن کر کھڑا ہو جاتا ہے ، نوازشریف مشکلات کے باوجود بلیک میل نہیں ہو رہے ،جمہوریت، آئین و قانون اور عوام کے حقِ حکمرانی کیلئے ڈٹ کر کھڑ ے ہیں، عمران خان کے گھر کے جعلی کاغذات کا معاملہ جھوٹ بولنے کا ہے، عوام سے دھوکہ کرنے کا ہے ،اب اس صداقت اور امانت کا جواب سپریم کورٹ کو دینا پڑے گااس پر آرٹیکل 62 لگتا ہے یا نہیں ؟۔دہری شہریت کا نشانہ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرز کو بنایا گیا، ملکہ برطانیہ کے حلف کا وفادار کینیڈا کا بابا جب یہاں انتشار پھیلاتا ہے ، شاہراہ جمہوریت پر قبریں کھودتا ہے اس وقت کسی کو دہری شہریت یاد نہیں آتی ، ترازو کا پلڑا ایک طرف جھکے گا تو سوال اٹھیں گے ،ملک میں آئین کی حکمرانی، ووٹ کی پرچی کی عزت چاہنے والے، ملک کی ترقی اور دنیا میں عزت دیکھنے والے ہر نوجوان کو نواز شریف کے قافلے میں شامل ہونے کا پیغام دیتی ہوں۔بہاولپور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی رہنماء مریم نواز نے کہا کہ بہاولپور والوں آج آپ نے کمال کردیا ہے ،
ابھی میں جب سٹیج پر بیٹھی تھی تو میں نے میاں صاحب سے پوچھا آپ نے کبھی بہاولپور میں پہلے اتنا بڑا جلسہ دیکھا ہے تو انہوں نے کہا کہ نہیں میں نے کبھی اتنا بڑا جلسہ نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ واہ بہاولپور واہ خود ہی جلسوں کے ریکارڈ بناتے ہو اور خود ہی توڑ دیتے ہو۔ انہوں نے کہا کہ آج جو نعرہ میں سن رہی ہوں، جو نعرہ آپ لگا رہے تھے کہ ووٹ کو عزت دو ،یہ نعرہ آج پاکستان کے مشرق سے لے کر مغرب تک اور شمال سے لیکر جنوب تک ہر پاکستانی کے دل میں گھر کر گیا ہے اور ہر پاکستانی کی دہلیز تک پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہاولپور کے بھائیو اور بہنو مجھے اس نعرے کی اہمیت کل اور بھی زیادہ سمجھ آئی اس نعرے کی پہلے سے بھی زیادہ ضرورت اب ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں دیکھ رہی ہوں کہ پاکستان کے اندر عوام کے ووٹوں پر آنیوالوں کی منڈیاں لگی ہوئی ہیں ۔کس طرح سینیٹ الیکشن اور چیئرمین سینیٹ کیلئے آپ کے ووٹ لیکر آنیوالوں کی منڈیا ں لگی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ووٹ کو عزت دو کے نعرے کی پاکستان کو زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ تقریریں سنتے ہو، ٹاک شوز دیکھتے ہوگے جس پر شرکاء نے جی ہاں میں جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ پھر آپ نے سنا ہوگا کہ پچھلے دنوں کس نے شور مچایا ہوا تھا کہ میرے ارکان کی بولیاں لگ گئی ہیں میرے ارکان بک گئے، ہارس ٹریڈنگ ہو رہی ہے جس پر شرکاء نے جواب دیا عمران خان نے ۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ بیچنے والوں کو رونا پڑے گا ، عمران خان کو انشا ء اللہ رونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان دن رات ایک ہی با ت کررہے تھے میرے سینیٹرز کی بولیاں لگ گئیں ، میرے ارکان بک گئے ان کو خریدا جارہا ہے پھر کیا ہوا عمران خان نے خود ہی پورے کے پورے اپنے 12سینیٹرز کو زرداری کے قدموں میں ڈال دیا جس پر شرکاء نے شیم ، شیم کے نعرے لگائے۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان نے جس کو پاکستان کی سب سے بڑی بیماری کہا، ڈاکو کہا، چور کہا آج اسی کے قدموں میں اپنے پورے سینیٹرز کو اپنی پوری جماعت کو اس کے قدموں میں ڈھیر کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ کیا یہ بات صحیح نہیں ہے کہ زرداری صاحب نے ایسے ہی خواہ مخواہ اربوں روپے خرچ کر کے عمران خان کے اراکین کو خریدا، عمران خان نے تو ویسے ہی بارہ کے بارہ سینیٹرز کو ان کے حوالے کردیا ہے۔ انہوں نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو یاد ہے کہ 2013ء کے انتخابات میں عمران خان نے کتنا ووٹ لیا تھا ۔مریم نواز نے کہا کہ انہوں نے 70 لاکھ ووٹ لیا تھا اور اب اسی جماعت نے 500 ووٹ لینے والے عبدالقدوس بزنجو کے ہاتھ میں اپنی پارٹی کو پکڑا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے دربار پر عمران خان نے عبدالقدوس بزنجو کی چادر میں چھپ کر حاضری دی ہے، اب ناک کو ادھر سے پکڑو یا ادھر سے بات ایک ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان میں ذرا سی بھی بہادری ہوتی ،جرات ہوتی انہوں نے کوئی کام ٹھیک کیاہوتا تو یہ آصف زرداری کے پاس سینہ تان کر جاتے، دن دیہاڑے جاتے، عبدالقدوس بزنجو کی چادر میں چھپ کر نہ جاتے، برقع میں نہ جاتے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام کو سب سمجھ آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہاولپور کے بھائیو بتاؤ کیا ایسے لوگ لیڈر کہلانے کے لائق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صادق اور امین تو چھوڑ، اہل اور نااہل تو چھوڑ ، کیا ایسے ڈرپوک اور رات کے اندھیروں میں چھپ کر کام کرنے والے، چور دروازے سے گھسنے والے کیا آپ کے لیڈر کہلانے کے لائق ہیں۔
یہ کبھی انگلی کے پیچھے چھپتے ہیں ، کبھی سپریم کورٹ کے فیصلوں کے پیچھے چھپتے ہیں اور کبھی عبدالقدوس کے پاس جانے کیلئے زرداری کے پیچھے چھپتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی دشمنی کو نواز شریف سے ہے لیکن ہتھیار زرداری کے آگے ڈال دیئے ہیں۔ انہوں نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو متحدہ اپوزیشن کامال روڈ کا جلسہ یاد ہے نا، خالی کرسیوں نے ان کے جلسے کی سیاست کو ایکسپوز کردیا تھا ، خالی کرسیوں نے ان کے سمندر کا بھانڈا پھوڑ دیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں جو کھیل کھیلا جارہاہے ، عمران خان نے پس پردہ آصف زرداری سے جو ہاتھ ملایا ہے اس ڈرامے کا ڈراپ سین بھی جلد ہی ہوگا۔
مریم نواز نے کہا کہ اس سے انشا ء اللہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور محمد نواز شریف مزید طاقتور ہوگا ۔انہوں نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بھائیو اور بہنو مجھے بتاؤ کیا لیڈر ایسے ہوتے ہیں جو وقت آنے پر ووٹ کا سودا کردیں ، جو وقت آنے پر قوم کا سودا کر دیں،جو وقت آنے پر اپنی ووٹ کی پرچی کا سودا کردیں۔انہوں نے کہا کہ اگر خدانخواستہ یہ 2013ء میں پاکستان کے وزیراعظم بن جاتے تو پاکستان جتنے مشکل حالات سے گزر رہا ہے تو یہ کیا کرتے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے ایسے مواقع آتے ہیں جہاں جراتمندانہ فیصلوں کی ضرورت پڑی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کوئی ایسا مائی کا لعل پیدا نہیں ہوا جو مجھے خرید سکے میں بکتا نہیں ، جھکتا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہاں تم بکتے نہیں، جھکتے ہیں بلکہ تم سیدھا لیٹ جاتے ہو۔ انہوں نے کہا کہ90کی دہائی میں جب بھارت نے ایٹمی دھماکے کئے تھے تو آپ کے لیڈر اور میرے لیڈر کو اربوں ڈالر کی پیشکش کی گئی تھی ، فون آرہے تھے، ان پر پوری دنیا کا پریشر تھا لیکن پھر بھی محمد نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کے عوام کا سر فخر سے بلند کردیا تھا۔ اگر یہی موقع ان جیسے لیڈر پر آیا ہوتا یہ گھروں میں دبک کر بیٹھ جاتے، ایک فون پر ڈھیر ہو جاتے۔
انہوں نے کہا کہ آپ کو مشرف یاد ہوگا جو پانچ ہزار ڈالر لیکر پاکاکستانیوں کو بیچ دیتا تھا ۔ مریم نواز نے کہا کہ بہاولپور کے باسیو آپ کو فخر ہونا چاہئے آپ کا لیڈر وہ ہے جو نہ بیچتا ہے نہ بکتا ہے، نہ خریدتا ہے نہ خریدا جاتا ہے، نہ منڈیا ں لگاتا ہے نہ منڈیا ں لگانے کی اجازت دیتا ہے بلکہ وہ ووٹ کی بے حرمتی کرنیوالوں کے درمیان دیوار بن کر کھڑا ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کا لیڈر نواز شریف آج بھی پیشیاں بھگت رہا ہے، سزا بھگت رہا ہے، پانچ روپے کا جرم ثابت ہوئے بغیر کبھی ایک سزا بھگتا ہے تو کبھی دوسری لیکن آپ کے ووٹ کی عزت کیلئے ، عوام کی عزت کیلئے ، جمہوریت کی عزت کیلئے، آئین کی حق حکمرانی کیلئے آج بھی سینہ تان کر کھڑا ہے۔
مریم نواز نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے لفظ لاڈلہ تو سنا ہوگا جس پر شرکاء نے عمران خان کے نعرے لگائے جس پر مریم نواز نے کہا ہاں وہی لاڈلہ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا نام تو پانامہ میں تھا ہی نہیں انہیں تو صرف بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نا اہل کردیتے ہو ، صدارت سے اتار دیتے ہو اور جس کی آف شور کمپنی نکل آتی ہے جو بار بار عدالت سے جھوٹ بولتا ہے اور اب اس کے بنی گالا کے گھر کے کاغذات بھی جعلی نکل آئے ہیں اور وہ کہتا ہے کہ یہ کمپیوٹر پر بنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کاغذات جس آفس میں بنے اس میں تو 2000ء میں کمپیوٹر تھا ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پھر بھی ترازو کا پلڑا اگر لاڈلے کی طرف جھکے تو یہ نا انصافی نواز شریف ، مریم نواز، کے ساتھ نہیں ہوئی بلکہ پورے بہاولپور کے ساتھ ہوئی ہے جنہوں نے مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیا ، نواز شریف کو ووٹ دیا ۔یہ زیادتی اور سازش ان کیساتھ ہوئی ہے جو ووٹ کی پرچی پر یقین رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج نواز شریف ڈٹ کر کھڑا ہے، آنیوالی مشکلات پر بلیک میل نہیں ہو رہا، دباؤ قبول نہیں کررہا، آپ کی حکمرانی کیلئے، آپ کیلئے سینہ تان کر کھڑا ہے تو کیا یہ جنگ اب صرف نواز شریف کی ہے۔ انہوں نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بتاؤ عدل کی بحالی کی اس جنگ میں نواز شریف کا ساتھ دوگے جس پر شرکاء نے جواب دیا کہ ہاں دینگے۔
انہوں نے کہا کہ معزز جج حضرات نے کل پرسوں کہا ہے کہ عمران خان جرمانہ دینگے توان کے گھر کو ریگولائز کردیا جائے گا لیکن اب یہ معاملہ گھر کے این او سی کا نہیں، یہ جھوٹ کا معاملہ ہے، مائی لارڈ آپ کو یہ نہیں کرنے دینگے، یہ معاملہ جعلی کاغذات کا نہیں جھوٹ بولنے کا ہے، عدالت میں جعلی کاغذات جمع کرانے کا ہے، عوام سے دھوکہ کرنے کا ہے۔ اب اس صداقت اور امانت کا جواب سپریم کورٹ کو دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کیا جھوٹ بولنے پر ،عوام کو دھوکہ دینے پر، جعل سازی کرنے پر آرٹیکل 62 لگتا ہے یا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے نواز شریف کو وزارت عظمی سے اتار دیا،
پھر پارٹی کی صدارت سے نکال دیا پھر شیر کا نشان چھین لیا ۔آپ نے سینیٹ کے مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں سے جماعت کا نشان چھین لیا پھر بھی جب کامیابی ہوئی تو دہری شہریت کا مقدمہ کھول دیا گیا اور اس میں بھی کوئی اور نشانہ نہیں بنا مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرز نشانہ بنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا کا ایک بابا ہے جو ہر تھوڑے مہینے بعد انتشار پھیلانے آ جاتا ہے اس نے ملکہ برطانیہ سے وفاداری کا حلف اٹھایا ہوا ہے، وہ کبھی کفن پہن لیتا ہے، کبھی شاہراہ جمہوریت پر قبریں کھودتا ہے، یہاں انتشار پھیلاتا ہے، اس وقت کسی کو دہری شہریت یاد نہیں آتی ۔ انہوں نے کہا کہ جب ترازو کا پلڑا ایک طرف جھک جائے گا تو سوال اٹھیں گے یا نہیں ؟ اٹھیں گے ضرور اٹھیں گے۔
انہوں نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ ہاتھ اٹھا کر وعدہ کرو کہ اپنے ووٹ کی عزت کرواؤ گے۔ نواز شریف کا ساتھ دوگے، نواز شریف قوم کے حق کیلئے لڑ رہا ہے آپ بھی اپنے حق کیلئے لڑو گے، ووٹ خریدنے اور بیچنے والوں کیخلاف کھڑے ہوگے ، جمہوریت کے جھنڈے کے نیچے کھڑے ہوگے ،مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دوگے ۔انہوں نے کہا کہ 2018ء میں جمہوریت پسند، پاکستان سے محبت کرنیوالا اور ہر وہ نوجوان جو ملک کی ترقی اور دنیا میں عزت دیکھنا چاہتا ہے، ملک میں جمہوریت دیکھنا چاہتاہے ،جو ملک میں آپ کی حکمرانی دیکھنا چاہتا ہے، جو پاکستان میں آپ کے ووٹ کی پرچی کی عزت کروانا چاہتا ہے میں ہر اس شخص کو پیغام دیتی ہوں کہ آؤ نواز شریف کے قافلے میں شامل ہو جاؤ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی آپ کو سلامت رکھے اور آپ کا حامی وناصر ہو، اللہ حافظ۔