لاہور (نیوز ڈیسک) برائلر مرغی کا گوشت مضر صحت نہیں ہے یہ بات سپریم کورٹ میں سامنے آئی، واضح رہے کہ عدالتی معاون کو انتہائی محنت سے رپورٹس تیار کرنے پر سو روپے انعام دینے کا بھی اعلان کیا گیا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے روبرو مرغی کی فیڈ سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں ہوئی،
عدالتی معاون نے سماعت کے دوران بہتری کے لیے تجاویز دیں، اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بہتری کی یہ تجاویز سیکرٹریز کو دی جائیں تاکہ وہ حتمی شکل دیں۔ کیس میں تعاون کرنے والوں کی چیف جسٹس نے تعریف کی اور کہا کہ عدالتی معاونین کی حوصلہ افزائی کے لیے تینوں ججز کے دستخط شدہ 100 روپے بطور انعام دیں گے۔ عدالتی معاون نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ مرغیوں کی خوراک سے گوشت پر اثر نہیں پڑتا، اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر فیڈ ٹھیک ہے تو یہ خوش آئند بات ہے، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ برائلر مرغی صحت کے لیے مضر نہیں ہے، اگر لوگ مرغی کا گوشت دھو کر استعمال کریں تو انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ محسوس ہوتا ہے کہ ہم اچھے نتائج کے قریب پہنچ چکے ہیں، اس موقع پر چیف جسٹس نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ مرغیوں کی انتڑیوں کے تیل پر پابندی کے لیے قانون بنایا جائے، چیف جسٹس نے کہا کہ جو چیز میں اپنے بچوں کو نہیں کھلا سکتا وہ قوم کے بچوں کو بھی کھلانے کی اجازت نہیں دوں گا۔ برائلر مرغی کا گوشت مضر صحت نہیں ہے یہ بات سپریم کورٹ میں سامنے آئی، واضح رہے کہ عدالتی معاون کو انتہائی محنت سے رپورٹس تیار کرنے پر سو روپے انعام دینے کا بھی اعلان کیا گیا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے روبرو مرغی کی فیڈ سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں ہوئی، عدالتی معاون نے سماعت کے دوران بہتری کے لیے تجاویز دیں