بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چیئرمین سینیٹ کیلئے جوڑ توڑ، (ن) لیگ کے وفد کی متحدہ کے دونوں دھڑوں سے ملاقات،فاروق ستار نے انتہائی اقدام کی دھمکی دیدی

datetime 9  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) گورنر سندھ ڈاکٹر محمد زبیر نے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر مشاہد اللہ ،اسد جونیجو اور سلیم ضیا کے ہمراہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق تار سے ملاقات کی ہے ۔اس موقع پر چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ اس دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ایم کیو ایم پاکستان کی طرف سے مثبت جواب آنے کی امید ہے۔

کراچی کے معاملے پرانہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی کے لیے جو ترقیاتی پیکیج کا اعلان کیا تھا اس پر کافی حد تک کام مکمل ہوچکا ہے اور آئندہ چند دنوں میں کراچی کے عوام بہتری دیکھیں گے۔انہوں نے یاد دلاتے ہوئے کہا کہ شہر میں پانی کے منصوبے بنانا یا سڑکوں کی تعمیر وفاقی حکومت کا کام نہیں ہے لیکن ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے مسلسل شہری مسائل کو اجاگر کرنے پر ہم نے بہت سے ایسے کام کیے ہیں جو ہماری ذمہ داری نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ لیاری ایکسپریس وے کی تکمیل میں وفاق کا بھرپور کردار تھا جبکہ پانی کے منصوبے کے 4 کے پہلے حصے کی تکمیل اپنے مراحل میں ہے، اس کے ساتھ ساتھ گرین لائن بس منصوبے پر بھی کام جاری ہے اور اس کی تکمیل سے کراچی کے عوام کے مسائل حل ہوں گے اور شہریوں کو بہتر سفری سہولیات ملیں گی۔انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ صوبائی حکومت کے جو کام تھے وہ انہوں نے نہیں کیے لیکن وفاقی حکومت نے کراچی کے مسائل کو دیکھتے ہوئے 25 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا اور اس حوالے فارق ستار سے ایک ڈیڑھ سال سے رابطے میں تھے۔گورنر سندھ نے کہا کہ حیدرآباد یونیورسٹی کے حوالے سے بھی کافی مسائل تھے لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے تمام کام مکمل کرلیا گیا ہے اور ایک ماہ میں اس یونیورسٹی کا کام شرع ہوجائے گا۔اس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اس ملاقات کا بنیادی مقصد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا ہے،

تاہم(ن) لیگ کی حمایت کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کی مشاورتی اجلاس میں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پیپلزپارٹی کا ایک وفد ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے پاس آیا تھا اور میں اس بات کو تسلیم کرتا ہوں کہ خالد مقبول صدیقی کے پاس سینیٹرز کی تعداد زیادہ ہے لیکن ہمیں اس معاملے پر مل کر فیصلہ کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میں نے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کو مشاورت کا کہا لیکن انہوں نے مجھ سے مشاورت نہیں کی اور مجھے اس بات کا عندیہ ملا ہے انہوں نے پیپلز پارٹی کو یہ کہہ دیا کہ ہے کہ ہم انہیں مایوس نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا اور ایم کیو ایم کے ایم پی اے کے ساتھ تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اور انہوں نے نامناسب الفاظ استعمال کیے۔انہوں نے کہا کہ ان تمام معاملات پر پہلے شہلا رضا سے غیر مشروط معافی منگوانی چاہیے تھی لیکن یہ لوگ اپنے سینیٹرز کے ووٹ انہیں دینے جارہے ہیں جو سنگین غلطی ہوگی۔فاروق ستار نے خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ اگر بہادرآباد کے ساتھیوں نے یکطرفہ طور پر یہ فیصلہ کرلیا تو میں انہیں سیاسی طور پر نہیں چھوڑوں گا کیونکہ یہ مینڈیٹ کراچی کے عوام کا ہے

جس پر سب سے زیادہ ظلم پاکستان پیپلز پارٹی نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمارے ترقیاتی فنڈز روکے ہوئے ہیں اور نہ ہی روزگار سندھ کے شہری علاقوں کے عوام کو کوئی حصہ دیا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ کہ بہادرآباد کے ساتھیوں نے اگر معافی منگوانے سے قبل یہ غلطی کی تو کراچی کا ووٹ بینک بہادرآباد کے ساتھ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سندھ کا اور خاص طور پر کراچی کا جو حال ہے وہ پیپلز پارٹی کی وجہ سے ہے اور اگر پیپلز پارٹی کو سینیٹ کہ یہ ووٹ دیے جارہے ہیں تو یہ کراچی کے عوام کے ساتھ زیادتی ہوگی۔

کراچی کے مسائل پر ان کا کہنا تھا کہ سنا ہے کراچی میں فنڈز آگئے ہیں لیکن ان پر عمل درآمد شروع نہیں ہوا حبکہ حیدرآباد میں تو کوئی کام شروع نہیں ہوا، اس کے ساتھ ساتھ حیدرآباد یونیورسٹی کا معاملہ بھی اہم مسئلہ ہے۔فاروق ستار نے کہا کہ حیدرآباد کی یونیورسٹی کی تعمیر سے طلبا کو کافی ریلیف ملے گا اور ہم چاہتے ہیں کہ حکومتی مدت ختم ہونے سے پہلے تمام کام مکمل ہوجائیں۔اس موقع پر سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ فاروق ستار نے ہم سے جو وعدہ کیا وہ پورا کیا ہے ۔ میری خواہش تھی کہ فاروق ستار کو بہادر آباد ساتھ لے کر جائیں۔ تقسیم کراچی کے لیئے مناسب نہیں ، ہم اتحاد کی فضا چاہتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…