اسلام آباد (این این آئی)چیئر مین سینٹ رضا ربانی کے قریبی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق صدر آصف زرداری کا چیئرمین سینیٹ سے متعلق بیان حقائق کے منافی ہے۔ نجی ٹی وی نے رضا ربانی کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ بطور چیئرمین سینیٹ آئین کی بالا دستی کا تحفظ رضا ربانی کی اولین ترجیح رہی،بطور چیئرمین سینیٹ حکومت وقت کیخلاف سب سے زیادہ رولنگ رضا ربانی نے دیں،بطورچیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے ن لیگ کی حکومت کے خلاف 73 رولنگز دیں۔
سینیٹ کی تاریخ میں پہلی بار رضا ربانی نے وفاقی وزراء کے ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کی،بطور چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کی رکنیت بھی معطل کی،مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب نہ کرنے پہ چیئرمین سینیٹ نے حکومت کی سخت سرزنش کی۔ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ نے وفاقی حکومت کو مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب کرنے کے لیے دس دن کی مہلت دی،خصوصی کمیٹی کے قیام سے اٹھارہویں ترمیم پہ عمل درآمد کو یقینی بنایا،وفاقی و زراء کے ایوان میں نہ آنے کے خلاف بطور چیئرمین سینیٹ احتجاجاً کام چھوڑا۔پارٹی قیادت کے بیان پر چیئرمین سینیٹ رضا ربانی دل گرفتہ ہوئے تاہم رضا ربانی نے پارٹی قیادت پر بدستور بھرپور اعتماد کا اظہارکیا ۔دریں اثنا پیپلزپارٹی نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے مطلوبہ ووٹس سے زائد ووٹس حاصل ہونے کا دعویٰ کردیاہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر قیوم سومرو نے دعویٰ کیاکہ ان کے پاس57ووٹس ہوچکے ہیں ٗپیپلزپارٹی نے تحریک انصاف سے بھی از خود رابطہ نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔میڈیا سے گفتگو میں پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر قیوم سومرو نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے 57 ووٹس ہوچکے ہیں ٗقیادت نیاز خود تحریک انصاف سے رابطہ نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے،تحریک انصاف کے 13ووٹس کی ذمہ داری وزیراعلیٰ بلوچستان میر قدوس بزنجو نے لے لی ہے۔پی ٹی آئی کے 13، بلوچستان کے 8 ا?زاد اور فاٹا کے 6 ووٹ ہمارے ساتھ ہیں،ایم کیو ایم کے 5، جے یوآئی 4فنکشنل لیگ اور اے این پی کا 1،1 ووٹ بھی ہمیں ملے گا،
چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے ہمارے 20ووٹ اپنے ہیں۔ڈاکٹر قیوم سومر و نے کہاکہ جے یو آئی ف اور فاٹا ارکان ایک دو دن میں پیپلزپارٹی کی حمایت کا اعلان کردیںگے، پیپلزپارٹی کے دعوے کے بعد چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے سینیٹر سلیم مانڈوی والا مضبوط امیدوار بن گئے ہیں۔