فیصل آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنماء مریم نواز نے کہا ہے کہ عدلیہ کی عزت انصاف پر مبنی فیصلوں اور عدل سے ہوتی ہے ، ڈرانے دھمکانے سے نہیں، دہری شہریت کا نوٹس لے لیا مگر مسلم لیگ (ن) کیخلاف جو خریدوفروخت کی منڈیا ں لگیں اس پر نوٹس لینا یاد نہیں آیا، سارے ہتھکنڈوں کے باوجود نواز لیگ کے امیدوار جیت گئے، نواز شریف کا ساتھ دینے اور (ن) لیگ کیخلاف ظلم پر ڈٹ جانے والوں کو سلام پیش کرتی ہوں،
لاڈلے کو سمجھ نہیں آرہی نوازشریف کے جلسوں کے مقابلے میں جلسے کرے یا کنونشن کے مقابلے میں کنونشن کرے، تھوڑا سا کام کرلیا ہوتا توپھر انگلی کے اشاروں کی ضرورت نہ پڑتی،اب نامہ اعمال کھلنے والا ہے،جب نا انصافی پر مبنی فیصلے کرو گے تو آواز اٹھے گی،مکے لہرا کر فرعون کے لہجے میں بات کرنیوالا، چیف جسٹس کے بال کھینچنے والا کہتا ہے میرے راستے کی واحد رکاوٹ نواز شریف ہے جو ہمارے لئے فخر کی بات ہے ،نواز شریف جرات مند، بہادر اور نڈر لیڈر ہیں جو ہر غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کے آگے دیوار بن کر کھڑا ہوتا ہے۔جمعرات کو مسلم لیگ (ن) کے سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کے دوران عوام کے جوش وجذبے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ واہ فیصل آباد واہ ، ماشاء اللہ، شاباش ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی سوشل میڈیا ٹیم کے شیروں نے فیصلہ سنا دیا ہے۔ فیصل آباد کا فیصلہ کبھی غلط نہیں ہوتا، فیصل آباد کا فیصلہ انصاف پر مبنی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں مسلم لیگ (ن) اتنی پھیل چکی ہے کہ ان کا مقابلہ آپس میں ہوتا ہے۔ مخالفین کی ٹیم بننے ہی نہیں دیتے۔ فیصل آباد کے لوگ کمال کے لوگ ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ آپ کی بہن آپ کے لیڈر اور میرے لیڈر محمد نواز شریف کا مقدمہ لیکر آئی ہے۔ کیا آپ کو نواز شریف کیخلاف فیصلہ منظور ہے ؟ کیا آپ نا انصافی کے ضابطے مانتے ہو؟
ظلم کے ضابطے مانتے ہو؟ جس پر نامنظور کے نعرے لگائے۔ مریم نواز نے کہا کہ میں اپنے لیڈر میاں نواز شریف کیساتھ نیب کی عدالت میں پیش ہو کر آئی ہوں ۔ یہ ہماری ایک ہفتے میں تیسری پیشی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نیب کو کیسز کا چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا کہا تھا اور وہ تاریخ 7 مارچ 2018ء کو ختم ہوگئی مگر کچھ نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ چھ ماہ میں کیا چھ روپے کی کرپشن ملی؟۔ وٹس ایپ زدہ جے آئی ٹی بنائی گئی پھربھی چھ ماہ میں کچھ نہیں ملا۔ انہوں نے کہا
کہ نواز شریف کا پانچویں بار ٹرائل ہو رہاہے۔ نیب کے کیسز میں چھ ماہ میں کچھ نہیں ملا تو اگلے دو ماہ میں کیا نکال کر لے آؤ گے۔ انہوں نے کہا کہ واجد ضیا نے ہمارے خلاف تحقیقات کیا کرنی تھی ، ٹھیکہ اپنے کزن کو دیا اس کے ساتھ 50 ہزار پاؤنڈ بھی دیئے۔ ہمارے خلاف تو کچھ نہ نکلا انہوں نے کہا کہ سماعت کے دوران ہمارے وکیل نے جب واجد ضیا سے پوچھا کہ تم نے تحقیقات کے کتنے پیسے لئے جس پر واجد ضیاء کے کزن نے جواب دیا یہ نہیں بتا سکتا یہ میرا ذاتی معاملہ ہے۔ مریم نواز نے کہا
کہ تمہیں قومی خزانے سے پیسہ دیا گیا۔ قومی خزانے سے رشتہ داروں کو پیسہ دیا ذاتی معاملہ کدھر سے آگیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کیخلاف کیسز میں وٹس اپ کے ہیرے کچھ نہیں نکال سکے تو آگے بھی کچھ نہیں نکلے گا۔ مریم نوازنے کہا کہ شاید نواز شریف دنیا کا پہلا شخص ہے جس کے اوپر ابھی تک ایک الزام بھی ثابت نہیں ہوسکا ، دس روپے کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی۔ ایک کے بعد ایک سزا سنائی جارہی ہے۔ پہلے وزارت عظمی سے نکال دیا گیا۔ وزارت عظمی سے نکالنے کے بعد چین نہیں آیا
تو مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے علیحدہ کردیا اس کے بعد پھر بھی انتقام کی آگ ٹھنڈی نہیں ہوئی، بغض اور عناد کی تسلی نہیں ہوئی پہلے بلوچستان کی حکومت الٹا دی وہ بھی اس لئے الٹائی گئی کہ کہیں مسلم لیگ (ن) سینیٹ میں اکثریت نہ لے جائے پھر شیر کا نشان چھین لیا پھر بھی ناکامی ان کا مقدر بنی۔ اللہ تعالی کے فضل وکرم سے اور آپ سب کی محبتوں کیساتھ مسلم لیگ (ن) اپنا نشان چھن جانے کے باوجود سینیٹ میں سب سے بڑی جماعت بن کر آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرگودھا کے الیکشن میں
مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کا نشان شیر بھی چھین لیا گیا بدلے میں اس کو پک اپ کا نشان دیا گیا ۔ مسلم لیگ (ن) کا امیدوار چھوٹی بس کے نشان پر بھی 20 ہزار کے ووٹوں کی لیڈ سے جیت گیا۔ مریم نواز نے کہا کہ ہمیں بھی ڈر تھا جب شیر کے ووٹر کو شیر کا نشان نہیں ملے گا تو شاید وہ سمجھے کہ شیر کا کوئی امیدوار نہیں لیکن اللہ تعالی کے فضل وکرم سے لوگوں نے شیر کو نشان نہ ملنے پر نہیں بلکہ نواز شریف کو ووٹ دیا ہے کیونکہ جس کے کندھے پر نواز شریف کا ہاتھ ہوگا عوام اسے ووٹ دے رہے ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدلیہ نے نواز شریف کیخلاف فیصلے پر فیصلہ دیا ۔ فیصلے دینے سے پہلے گالی دی ۔ مافیا ، گارڈ فاڈر اور ڈان کہا کیا آپ اپنے وزیراعظم ، ووٹ کی پرچی کی توہین کو مانتے ہو؟ جس پر شرکاء نے نا منظور کے نعرے لگائے۔ مریم نواز نے کہا کہ پھر اس توہین کا بدلہ 2018ء کے الیکشن میں لو گے۔ مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کو گالی دے کر بتا دیا فیصلہ کیا آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار سپریم کورٹ نے نیب کورٹ میں خود ریفرنس درج کرایا پھر اسی پانچ ممبروں میں سے ایک ممبر کو نیب پر بٹھا دیا۔ نیب پر اس لئے بٹھا دیا کہ کہیں نیب کوئی انصاف نہ کر بیٹھے۔ انہوں نے کہا کہ کیا آپ ظلم کے ان ضابطوں کو مانتے ہو؟۔ مریم نواز نے کہا کہ سارے ہتھکنڈوں کے باوجود جب میاں نواز شریف کے امیدوار نا صرف سینیٹ میں جیتے
بلکہ جیت کے بعد کہا ہم اپنی کامیابی اور آزادی نواز شریف کے قدموں میں نچھاور کرتے ہیں ۔ اس موقع پر مریم نواز نے شرکاء سے کہا کہ آئیں ہم سب مل کر ہر اس ایم پی ایز ، ہر اس ایم این ایر اور سینیٹرز کو شاباش دیں جو اپنے لیڈر کے ساتھ کھڑے رہے جو مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ظلم کیخلاف ڈٹے رہے۔ شیر کا ساتھ نبھایا، نواز شریف کا ساتھ نبھایا اور ایک تاریخ رقم کی۔ شاباش مسلم لیگ (ن) شاباش۔ مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا نشان چھین کر پری پول دھاندلی ہوئی
لیکن اللہ تعالی کی چال کامیاب ہوئی اور ان کی تمام چالیں ناکام ہوئیں اور نواز شریف جیت گیا۔ مریم نواز نے کہا کہ جب دیکھا کہ نواز شریف جیت گئے ہیں ، پارٹی بھی نہیں ٹوٹی، کسی نے دھوکہ نہیں دیا، کسی نے دغا نہیں دیا تو پھر دہری شہریت یاد آجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرز کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔12 تاریخ کو چیئرمین سینیٹ کے انتخابات ہونے ہیں اور سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ 13 کو فیصلہ کرینگے کہ یہ سینیٹ کیلئے اہل ہیں یا نہیں کیا یہ دھاندلی نہیں ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ
جنہوں نے دہری شہریت واپس کر دی تھی اس پر تو سوموٹو نوٹس لے لیا لیکن مسلم لیگ (ن) کیخلاف دن دیہاڑے جو منڈیاں لگیں اس کا نوٹس لینا یاد نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کیخلاف ممبروں کو بیچنے اور خریدنے کیلئے منڈیا لگائی گئیں اس کا سوموٹو نہیں لیا گیا۔ مریم نواز نے کہا کہ جب نواز شریف کے مخالف فیل ہو گئے ان کو بار بار بال دیا گیا کہ کھیلو راستے میں آنے والے ہر کھلاڑی کو گرایا گیا۔ گول کیپر بھی ہٹا دیا لیکن وہ ایسا نا اہل ہے کہ اس سے گول نہ ہوسکا۔ عدلیہ کے لاڈلے کو سمجھ نہیں آرہا
کہ نواز شریف کے مقابلے میں جلسہ کروں یا کنونشن کے مقابلے میں کنونشن کروں اسے سمجھ نہیں آرہا کہ وہ کیا کرے۔ مریم نواز نے عمران خان کا نام لئے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر تھوڑا سا کام کرلیا ہوتا تو پھر انگلی کے اشاروں کی ضرورت نہ ہوتی۔ تھوڑا سا کام کیا ہوتا تو امپائروں کی ضرورت نہ ہوتی لیکن اب وقت گزر گیا ہے اب پانچ سال کا نامہ اعمال کھلنے والا ہے جب نامہ اعمال کھلے گا تو پتہ چلے گا کہ پانچ سال ناکامیوں کے سوا آپ نے کیا کیا؟۔ پانچ سال ناکامیوں کے باوجود سبق نہیں سیکھا۔
غلط سمت میں کھڑے رہے۔ امپائر کو ساتھ ملا کر کھیلتے رہے ، انگلی کا انتظار کرتے رہے ۔ مریم نواز نے کہا کہ مجھے بتائیں کیا آف شور کمپنی رکھنا زیادہ بڑا جرم ہے یا بیٹے سے تنخواہ نہ لینا بڑا جرم ہے؟ ۔ مجھے بتائیں اپنے گھر کیلئے جعلی کاغذات بنانا بڑا جرم ہے یا بیٹے سے تنخواہ نہ لینا زیادہ بڑا جرم ہے۔ سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے کہا کہ جب ایسے نا انصافی پر مبنی اور انتقام والے فیصلے کرو گے تو کون عزت کرے گا؟ پھر توہین عدالت لگا دیتے ہو۔
سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے عدلیہ کو سیاسی پارٹی بنا کر مسلم لیگ (ن) کے سامنے لا کھڑا کردیا۔ اس سے بڑی عدلیہ کی کوئی توہین نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی عزت اس کے فیصلوں سے ہوتی ہے، عدلیہ کی عزت عدل سے ہوتی ہے، عدلیہ کی عزت انصاف سے ہوتی ہے، عدلیہ کی عزت ڈرانے اور دھمکانے سے نہیں ہوتی۔ مریم نواز نے کہا کہ نا انصافی پر مبنی فیصلے دو گے تو آواز اٹھے گی۔ اپنے خطاب کے دوران مریم نواز نے کہا کہ کسی کو اخباریں اکٹھی کرنے والا کہا گیا کہا گیا
میں تمہاری وردی اتروا دونگا، کہا گیا تم مافیا، ڈان اور گارڈ فادر ہو ۔ کیا ایسے فیصلوں سے عدلیہ پر داغ لگے گا یا عزت ہوگی۔ ناانصافی پر مسلم لیگ (ن) کے کروڑوں ووٹر آوازیں اٹھائینگے ، تھوڑا سا بھی شعور رکھنے والا انسان آواز اٹھائے گا۔ ہم چاہتے ہیں آپ کی عزت ہونی چاہئے ہم عزت کرنا چاہتے ہیں مگر آپ بھی تو عزت کروائیں۔ مریم نواز نے کہا کہ عوام کے ووٹ کی توہین کرنے والوں پر کوئی قانون لاگو نہیں ہوتا۔ آپ کے منتخب ہونے والے وزیراعظم کی توہین ہوتی ہے ،
آپ نے ووٹ کی عزت کروانی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ جو مکے لہرا کر فرعون کے لہجے میں بات کرتا تھا گزشتہ روز اس کا انٹرویو سن رہی تھی اس نے ججوں کو گھروں میں بھیجا، چیف جسٹس کے بال کھینچے، ججوں کے بچوں کو محصور کیا ، آئین اور قانون کے پرخچے اڑا دیئے وہ کہہ رہا تھا کہ میرے راستے کی رکاوٹ ایک نواز شریف ہی ہے۔ کیا یہ ہمارے لئے فخر کی بات نہیں، نواز شریف ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی دیکھنا چاہتے ہیں اس ملک میں جو بھی آئین اور قانون توڑتا ہے
اور توڑنے کا ارادہ رکھتا ہے اسے کسی منصف کا ڈر نہیں۔ ملک اور آئین سے کھلواڑ کرنیوالوں کو صرف نواز شریف کا ڈر ہے۔ اب آپ کو پتہ چلا کہ نواز شریف کا نظریہ کیا ہے؟۔ مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نڈر ، جرات مند لیڈر ہیں جو ہر غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام کے آگے دیوار بن کر کھڑے ہوتے ہیں اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ میرے ساتھ وعدہ کریں کہ آپ عدل کی بحالی کی اس جنگ میں نواز شریف کا ساتھ دیں گے جب تک آپ کے ووٹ کی عزت بحال نہیں ہوتی جب تک آپ کے ووٹ کی پرچی کی حرمت بحال نہیں ہوتی آپ یہ جدوجہد جاری رکھو گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جدوجہد نہ صرف گلیوں میں ، محلوں میں، سوشل میڈیا، ٹوئٹر، فیس بک بلکہ ہر جگہ پر جدوجہد جاری رکھیں ۔