لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نئی حلقہ بندیوں کو ہائیکورٹ اور سپریم کور ٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں حلقہ بندیوں پر شدید اعتراضات ہیں ،حکومت نے اپنی من پسند کے حلقے بنائے ہیں ،تحریک انصاف کی حمایت والے حلقوں اور علاقوں کو بری طرح سے دوسرے حلقوں میں شامل کیا گیا ہے ،ووٹرلسٹوں پر تحریک انصاف کو شدیدتحفظات ہیں، چالیس سال سے ماڈل ٹاون میں رہنے والوں کا ووٹ شاہدرہ منتقل کردیا گیا ہے جس کے خلاف اسمبلی ہی نہیں
بلکہ عوام میں بھی احتجاج کریں گے۔ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف سنٹرل پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر مرادراس اور رکن پنجاب اسمبلی شعیب صدیقی نے ڈاکٹر نوشین حامد معراج ، راحیلہ مہدی ، علی سلمان ، عائشہ چوہدری کے ہمراہ چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈن ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر مراد راس نے کہاکہ ووٹر لسٹوں کے حوالے سے میں نے الیکشن کمیشن میں شریف اللہ سے کئی مرتبہ ملاقاتیں کیں اور انہیں لسٹوں کے متعلق آگاہ کیا لیکن ان کی طرف ابھی تک کوئی عملدرآمد نہیں ہو رہا،ووٹرلسٹوں میں نام ہے اور پتے میں مکان نمبر غائب ہے، پورے ایڈریس نہیں مل رہے ، ایک یونین کونسل میں 25 فیصد ووٹروں کا پتہ ہی نہیں چل رہا، چالیس سالوں سے ماڈل ٹاون میں رہنے والوں کا ووٹ شاہدرہ منتقل ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ووٹر لسٹوں میں نئے ووٹوں کا اندراج ووٹر لسٹ کے آخر میں آتا ہے بیچ میں نہیں آتا ، بیس بیس سال سے مرے لوگ بھی ووٹر لسٹوں میں شامل ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پی پی 152 میں 25 ہزار سے جیتنے والے کی لیڈ اچانک 35 ہزار سے زائد کیسے ہوگئی۔اگر بوگس ووٹر نہ نکالے گئے الیکشن نہیں ہوگا، الیکشن کمیشن کی طرف سے کوئی کام نہیں ہورہا سب 2013ء کی طرح دھاندلی کی تیاری کی جا رہی ہے ۔تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی شعیب صدیقی نے کہاکہ 2015 ء میں عبدالعلیم خان کے حلقے 122 میں
ضمنی الیکشن پر دھاندلی پر درخواست دی تھی جس کاآج تک کوئی فیصلہ سامنے نہیںآسکا ، پی پی 147 کے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی نے یہ سیٹ جیتی تھی ۔انہوں نے کہاکہ چیئرمین عمران خان کے حلقے این اے 122 کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا،11 یونین کونسلوں کو چار حلقوں میں تقسیم کردیا گیاہے، ایک بلاک کوڈ کی آبادی کو 3 قومی حلقوں میں ڈال دیا گیا ہے ، لاہور میں اس سے بڑی پری پول دھاندلی کیا ہوگی ، عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک کو این اے 122 سے نکال دیا ہے ،
ان حلقہ بندیوں پر عدالت سے رجوع کررہے ہیں ، الیکشن کمیشن کو بتانا پڑے گا کہ نئی حلقہ بندیاں کس بنیاد پر کی گئیں ہیں،عوام سے پانچ سالہ تعلق کو توڑ دیا گیا ہے جس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ شعیب صدیقی نے کہاکہ 122 میں 20 ہزار سے زائد جعلی ووٹ ڈالے گئے، 2013 میں ووٹ ڈالنے والے 2015 کے ضمنی انتخاب میں ووٹر لسٹ میں نام نہ ہونے کی وجہ سے ووٹ نہیں ڈال سکے ،نئی حلقہ بندیوں میں این اے 122 کو ختم کردیا گیا ہے ، نئے ووٹرلسٹ آنے پر ایک ایک ووٹ چیک کریں گے
اور جعلی ووٹر لسٹوں پر الیکشن نہیں ہونے دیں گے ، شعیب صدیقی نے کہاکہ ممبرشپ کمپین ملک بھر میں جاری ہے ، شاہکوٹ ضلع ننکانہ صاحب میں تحریک انصاف کے ممبر شپ کیمپ پر ایم ایس ایف کے لڑکوں نے حملہ کرکے آئی ایس ایف کے دو لڑکے شہید کردیئے ہیں جس کی تحریک انصا ف سخت مذمت کرتی ہے اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچا یا جائے ،شعیب صدیقی نے کہاکہ انتظامیہ کی طرف سے مجھے ایک خط ملاہے جس پر عمران خان کی سکیورٹی کے تھریٹ کے بارے میں لکھا ہے ۔