اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات، پیمرا اور پریس کونسل آف پاکستان سے 19 اپریل تک جواب طلب کرلیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں26 فروری کو
سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نوازشریف نے اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے متعلق جو کچھ کہا وہ بادی النظر میں توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے جسٹس عامر فاروق پر مشتمل سنگل بینچ نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے جمعرات کو سنایا گیا عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے قائد کیخلاف توہین عدالت کی درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات، پیمرا اور پریس کونسل آف پاکستان سے 19 اپریل تک جواب طلب کرلیا۔عدالتی حکم میں کہا گیا کہ آئین کسی کو حق نہیں دیتا کہ ضابطہ اخلاق اور قوانین کی خلاف ورزی کرے ، دریں اثناء ن لیگ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد قانونی ماہرین کے ساتھ مشاورت کا عمل شروع کردیا ہے ، واضح رہے کہ توہین عدالت کے ہی کیس میں نہال ہاشمی کو ایک بار سزا سنائی جاچکی ہے جبکہ وہ دوسری بار بھی اس معاملے میں پھنس چکے ہیں۔کہ توہین عدالت کے ہی کیس میں نہال ہاشمی کو ایک بار سزا سنائی جاچکی ہے جبکہ وہ دوسری بار بھی اس معاملے میں پھنس چکے ہیں