کراچی (این این آئی)سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے تلخ کلامی کے بعد ایوان کے منتظمین کو متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) پاکستان کے رکنِ سندھ اسمبلی محمد حسین کو ایوان سے باہر نکالنے کا حکم دے دیا۔جمعرات کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران صوبائی اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر اور پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کی رہنما شہلا رضا اور ایم کیو ایم کے محمد حسین کے درمیان شدید تلخ کلامی کے دوران ڈپٹی اسپیکر نے
انتہائی سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ہدایت دے کر بات نہیں کی جاسکتی۔ایم کیو ایم کے رکنِ اسمبلی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ مجھ سے اس طرح سے بات نہیں کرسکتیں، جس پر شہلا رضا نے کہا کہ میں اس طریقے سے بات کر سکتی ہوں، آپ کو جو کرنا ہے کر لیں۔شہلا رضا نے محمد حسین سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو نہیں معلوم کیا ہونے والا ہے، مجھے معلوم ہے اور مجھے آپ کا حال بھی معلوم ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی کو سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف اور سابق صدر جنرل(ر) ضیا الحق بھی بند نہیں کروا سکے۔شہلا رضا نے ایوان میں کہا کہ اتنی بدتمیزی پر کوئی رکنِ اسمبلی نہیں بولا اور نہ ہی ایم کیو ایم کے رکنِ اسمبلی کو خاموش کروایا گیا۔انہوں نے ایوان میں موجود منتظمین کو حکم جاری کیا کہ ایم کیو ایم کے رکنِ اسمبلی محمد حسین کو سندھ اسمبلی سے باہر کر دیا جائے۔اس موقع پر خواجہ اظہار نے ڈپٹی اسپیکر کو سمجھانے کی کوشش کی کہ میرا مائک بند تھا اسے کھلوایا جاتا تو وہ اس بدتمیزی کو روک سکتے تھے جس پر شہلا رضا نے کہا کہ آپ کا رکن اسمبلی بدتمیزی کرتا رہا آپ انہیں اس کی نشست پر جاکر بھی روک سکتے تھے، لیکن آپ نے ایسا نہیں کیا۔شہلا رضا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے محمد حسین کی جانب اشارہ کیا
اور کہا کہ آپ ذاتیات پر آرہے ہیں، آپ میرے بیک گرانڈ کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟ اگر ذاتیات پر آئیں گے تو میں پھر سب کچھ بتاں گی کہ کس کے گھر والے کیا ہیں، اور کہاں پر ہیں، لیکن یہ وقت نہیں ہے۔سندھ اسمبلی میں ہونے والی اس تلخ کلامی کے دوران ایم کیو ایم کے رکنِ اسمبلی محمد حسین اور ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے ایک دوسرے کو دھمکیاں تک دیں تاہم ڈپٹی اسپیکر کے حکم پر محمد حسین کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا۔