اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں زیادہ ہونے کا تاثر درست نہیں، بھارت میں فی لٹر پٹرول کی قیمت 126 روپے 94 پیسے، سری لنکا میں 91 روپے 33 پیسے، بنگلہ دیش میں 117.94 روپے اور بنگلہ دیش میں 110.30 روپے ہے جبکہ پاکستان میں یہ قیمت 88.06 روپے ہے، وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل(ر)عبدالقادر بلوچ کا
سینیٹ میں توجہ دلائو نوٹس پر جواب۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں توجہ دلائو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں زیادہ ہونے کا تاثر درست نہیں، قیمتوں میں ماہانہ ردوبدل کیا جاتا ہے ۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کی وجہ سے سامنے آتا ہے ۔ عالمی سطح پر تیل قیمتیں کم ہوتی ہیں تو صارفین کو ریلیف بھی ملتا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ایکسچینج ریٹ کی وجہ سے بھی ہوا۔ انہوں نے خطے کے دیگر ممالک کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں فی لٹر پٹرول کی قیمت 126 روپے 94 پیسے، سری لنکا میں 91 روپے 33 پیسے، بنگلہ دیش میں 117.94 روپے اور بنگلہ دیش میں 110.30 روپے ہے جبکہ پاکستان میں یہ قیمت 88.06 روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں ہے کہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں زیادہ ہیں۔واضح رہے کہ رواں ماہ مارچ کے آغاز پر اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے لیے سمری وزارت خزانہ کو بھیجی تھی، جسے منظور کر لیا گیا ہے اور یکم مارچ سے عوام پر پٹرول قیمتوں میں اضافہ کرکے بجلیاں گرا دی گئی ہیں۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے
مطابق پٹرول کی قیمت میں حکومت نے تین روپے 56 پیسے اضافہ کر دیا ہے اب پٹرول کی نئی قیمت 88 روپے 7 پیسے ہو گئی ہے، ڈیزل کی قیمت میںفی لٹر دوروپے 62 پیسے اضافہ کیا گیا ہے اب ڈیزل کی نئی قیمت فی لٹر 9 روہے 45 پیسے ہو گئی ہے، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپیہ اضافہ کیا گیا ہے اب نئی قیمت 65 روپے 30 پیسے مقرر کی گئی ہے، اس کے علاوہ مٹی کے تیل کی
قیمت میں 6 روپے 28 پیسے اضافہ کیا گیا اب اسکی نئی قیمت 76 روپے 46 پیسے ہو گئی ہے۔ واضح رہے کہ ان نئی قیمتوں کااطلاق آج رات 12 بجے سے ہوجائے گا۔