اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے سینیٹ میں الوداعی خطاب میں اپنی ہی جماعت پر تنقید کا نشانہ بنانے والے فرحت اللہ بابر سے ترجمان کی ذمہ داریاں واپس لے لی ہیں ۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء و سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے تصدیق کی ہے کہ فرحت اللہ بابر کو ترجمان سابق صدر کی حیثیت سے سبکدوش کیا گیا ہے کیو نکہ بطور ترجمان انکے پاس اس طرح کا متنازعہ بیان دینے کا حق نہیں تھا اور انہوں نے پارٹی صدر کی منشاء کے بغیر بیانیہ دیا ہے ۔
آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ پارٹی کی طرف سے دیا گیا عہدہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی امانت ہوتا ہے اور پارٹی سربراہ کا فیصلہ ہوتا ہے کہ اس نے کس کو چیئرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد کرناہے ،ا نہوں نے کہا کہ فرحت اللہ بابر سے ترجمانی کا عہدہ واپس لیا گیا انہیں پارٹی سے نہیں نکالا گیا ہے ۔چیرمین سینٹ کے عہدے کیلئے رضاربانی کے علاوہ بھی دوسروں کا حق ہے انہوں نے اپنی معیاد پوری کی ہے اور ان کے علاوہ بھی پارٹی میں کئی لوگ اس عہدے کے اہل ہیں اور انکا بھی استحقاق ہے ۔سلیم مانڈوی والا کی خدمات پارٹی کے لئے بہت زیادہ ہیں لیکن فیصلہ پارٹی قیادت نے کرناہے ۔چیرمین سینٹ کے حوالے سے ابھی تک کوئی اعلان نہیں ہوا ہے دیگر اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد چیئرمین کے امیدوار کا اعلان کیا جائیگا ۔چیئرمین سینٹ پاکستان پیپلز پارٹی سے ہوگا اور ڈپٹی چیئرمین کا فیصلہ مشاروت کے ساتھ کیا جائے گا ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سیاست میں کبھی بھی دروازے بندنہیں ہوتے اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف سے بھی بات ہوسکتی ہے کیونکہ پی ٹی آئی بھی متحدہ اپوزیشن کا حصہ ہے ،عمران خان طاہرالقادری کے جلسے میں علی زرداری کے ساتھ سٹیج پر نہیں آئے تھے انہوں نے خود ہی تقسیم کرلیا ہے۔انہوں نے ن لیگ کے ساتھ کسی قتم کے اتحاد کے امکان کو یکسر رد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی متحدہ اپوزیشن سے مشاورت کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کیلئے امیدوار لائے گی ۔
دریں اثناء فرحت اللہ بابر نے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بطور ترجمان آصف زرداری استعفیٰ دیدیا ہے مجھے فارغ نہیں کیا گیا ہے میں پارٹی سیکرٹری جنرل کے عہدے پر قائم ہوں، چیئرمین سینٹ کے سوال پر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھاکہ شیر ی رحمن اور سلیم مانڈوی والا کا نام چل رہا ہے لیکن اس حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔خیال رہے کہ گزشتہ روز فرحت اللہ بابرنے سینیٹ میں الوداعی خطاب کے دوران اپنی ہی جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلزپارٹی پارلیمنٹ کی بالادستی سے ہٹ گئی ہے۔فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ افسوس ہے کہ پارلیمنٹ کی بالادستی ختم ہو رہی ہے، دوسرے اداروں نے پارلیمان پر شب خون مارا۔