اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے رضا ربانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کی سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی تجویز مسترد کرتے ہوئے اپنی جماعت کی طرف سے سلیم مانڈوی والا کو نامزد کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق بدھ کو یہاں مسلم لیگ (ن) کے قائد ٗ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف اور پارٹی رہنماؤں کی جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن،
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے صدر میرحاصل خان بزنجو سے ملاقات ہوئی اور سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔نواز شریف اور اتحادی جماعتوں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے حوالے سے حکمت عملی بھی مرتب کرلی گئی۔نواز شریف نے اجلاس کے دوران سابق صدر اور پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر تنقید کی تاہم چیئرمین سینیٹ کے لیے رضاربانی کی حمایت کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ میں ذاتی طور پر رضا ربانی جیسی شخصیت کو سینیٹ کا چیئرمین دیکھنا چاہتا ہوں۔بعد ازاں چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کیلئے ان کی رہائش گاہ پہنچے اور ان سے ملاقات کی ۔ مولانافض الرحمن نے آصف علی زر دار ی کو نوازشریف کا پیغام پہنچایا اور کہا کہ نوازشریف چاہتے ہیں کہ اگر پیپلز پارٹی کی رضا ربانی کو چیئر مین بنایا جائے تو مسلم لیگ (ن)حمایت کر نے کیلئے تیار ہے ۔ذرائع کے مطابق آصف علی زر داری نے مولانا فضل الرحمن سے چیئر مین سینٹ اور ڈپٹی چیئر مین کیلئے حمایت کی درخواست کی جس پر مولانا فضل الرحمن نے جواب دیا کہ پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائیگا ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے آصف علی زر داری نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان سے ہماری پرانی دوستی اور وابستگی ہے،
ہماری ان سے ملاقات ہوئی لیکن انہوں نے اپنے کچھ دوستوں سے صلاح مشورے کیلئے وقت مانگا ہے، ہمیں امید ہے کہ وہ ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی ہمارا ساتھ دیں گے۔اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آصف علی زر داری سے پہلے میاں نواز شریف نے اپنے اتحادیوں کا اجلاس بلایا تھا جس میں بھی کچھ تجاویز سامنے آئی تھیں، ہم نے بھی اپنے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس بلایا ہے جس میں امید ہے کہ ہم اس کے بعد زرداری کے سامنے اپنی تجاویز رکھیں گے۔
اس موقع پر صحافیوں نے سوال کیا کہ نواز شریف کی جانب سے میاں رضا ربانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کی تجویز سامنے آئی ہے جس پرآصف علی زرداری نے کہا کہ تھینک یو ویری مچ، میں ایسا نہیں چاہ رہا۔قبل ازیں اپنے ایک بیان میں آصف علی زرداری نے سیاسی مخالفین کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے خاتمے کی باتیں کرنیوالے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی کی برتری ترقی کے نام پر واویلا کرنیوالوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ نواز شریف اپنے کرتوتوں کے باعث سیاسی نااہل ہو چکے ہیں۔ ہارس ٹریڈنگ کے بانی نواز شریف ہیں جنہوں نے اس کی بنیاد چھانگا مانگا میں رکھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئندہ چیئرمین سینٹ ہمارا ہو گا اور حکومت بھی پیپلز پارٹی کی ہو گی۔دوسری جانب سینیٹ سیکرٹریٹ نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا شیڈول تیار کرلیا سینیٹ کے شیڈول کے مطابق یعقوب ناصر کی صدارت میں انتخاب کیلئے سینیٹ کا اجلاس 12 مارچ کو ہوگا۔نو منتخب سینیٹرز بھی 12 مارچ کی صبح حلف لیں گے جس کے بعد سینیٹ کا اجلاس دو گھنٹوں کے لیے ملتوی کردیا جائے گا۔چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی نامزدگی فارم بھی 12 مارچ کو ہی جمع ہوں گے، نامزدگی فارم کی جانچ پڑتال کا عمل 2 بجے تک مکمل کرلیا جائے گا، جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کے بعد سینیٹ کا اجلاس 4 بجے دوبارہ ہوگا۔سینیٹ کے چار بجے ہونے والے اجلاس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب ہوگا جس کے بعد سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا جائے گا۔