لاہور( این این آئی )لاہور ہائیکورٹ نے آشیانہ ہاؤسنگ سکیم میں مبینہ کرپشن کے الزام میں گرفتار احد چیمہ کی دوران ریمانڈ رہائی کی استدعا مسترد کر دی جبکہ فاضل عدالت نے گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کے وکلا ء کو مزید بحث کے لئے طلب کرتے ہوئے سماعت 26مارچ تک ملتوی کر دی ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔
احد چیمہ کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے عدالت کو آگاہ کیاکہ نیب نے الزامات کے حوالے سے تحریری طور پر آگاہ نہیں کیا ، نیب نے شوکاز نوٹس دئیے بغیر احد چیمہ کو گرفتار کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے قابل افسر کو گرفتار کرتے ہی کردار کشی شروع کر دی اور گرفتاری کی سرکاری تصویر جاری کی۔ استدعا ہے کہ احد چیمہ کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔نیب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو قانونی تقاضے پورے کر کے گرفتارکیا گیا ، احد چیمہ کے خلاف نیب کو شکایات موصول ہوئیں اس کے بعد انکوائری کی گئی ، سابق ڈی جی ایل ڈی اے کو ذاتی حیثیت سے کئی بار طلب کیا، نیب آفس میں جواب داخل نہ کرانے اور پیش نہ ہونے پر گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ احد چیمہ کواحتساب عدالت نے دو مرتبہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا ہے لہٰذادرخواست مسترد کی جائے۔عدالت نے نیب کے وکیل سے استفسار کیا کہ گناہ گارثابت کئے بغیر نیب نے احد چیمہ کی گرفتاری کی تصویر کیوں جاری کی ، اگر احد چیمہ بے گناہ ثابت ہو گیا تو اس کی شہرت کو پہنچنے والے نقصان کا کون ذمہ دارہو گا۔ سماعت کے دوران فاضل عدالت نے یہ بھی استفسار کیا کہ آگاہ کیا جائے احد چیمہ کی حمایت میں ماضی کی روایات سے ہٹ کر بیوروکریسی نے احتجاج کیوں کیا ۔ عدالت نے جسمانی ریمانڈ کے باعث احد چیمہ کی فوری رہائی کی استدعا مسترد کر تے ہوئے وکلا کو مزید دلائل کے لئے طلب کرتے ہوئے سماعت26 مارچ تک ملتوی کر دی ۔