اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے میمو گیٹ کیس میں 5 روز میں حسین حقانی کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ بدھ کو سریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں حسین حقانی میموگیٹ کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ حسین حقانی کو واپس لانے کیلئے کیا اقدامات ہوئے جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا
کہ گزشتہ روز اٹارنی جنرل کی سربراہی میں اہم اجلاس ہواتاہم مقدمے کے اندراج کیلئے 5 روز کا وقت دیا جائے۔عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی استدعا منظورکرتے ہوئے 5 روز میں حسین حقانی کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ مقدمے میں تاخیر کی وجہ کیا ہے جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ مقدمے کا اندراج بہت جلد ہوجائے گا۔گزشتہ سماعت پر میمو کیس اسکینڈل میں سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو حکم دیا تھا کہ اگر ایک ہفتے میں حسین حقانی کے حوالے سے قانونی اقدامات نہ ہوئے تو ڈی جی ایف آئی اے عدالت آجائیں جبکہ سپریم کورٹ نے میمو گیٹ کیس میں امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔واضح رہے کہ 2011 میں امریکہ نے ایبٹ آباد میں ایک گھر پر حملہ کرکے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو قتل کردیا تھا جس کے بعد اس وقت امریکہ میں مقرر پاکستان کے سفیر حسین حقانی کی جانب سے امریکی تاجر منصور اعجاز کی وساطت سے امریکی حکام کو مبینہ طور پر ایک خط بھیجا گیا تھا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ آپریشن کے بعد پاکستان میں فوجی بغاوت کا خطرہ ہے اس لئے امریکا پاکستان میں برسراقتدار جمہوری حکومت کی مدد کرے۔ میمو کے مندرجات سامنے آنے کے بعد نواز شریف سمیت کئی افراد نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔