اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین سینٹ کی سیٹ ن لیگ کے پاس جانے سے روکنے کیلئے تحریک انصاف نے پیپلزپارٹی کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا، بیک ڈور رابطے بڑھا دئیے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین سینٹ کی سیٹ ن لیگ کے پاس جانے سے روکنے کیلئے تحریک انصاف نے پیپلزپارٹی کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا ہے اور تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی
اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے بیک ڈور رابطے بڑھا دئیے ہیں۔ دوسری جانب ن لیگ بھی سینٹ کے دنگل میں چیئرمین شپ کیلئے سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہے اور ن لیگ نے اتحادیوں سے مشاورت کا عمل تیز کر دیا ہے جبکہ ذرائع کے مطابق ن لیگ تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے پاس چیئرمین سینٹ کا عہدہ جانے سے روکنے کیلئے اس عہدے کو اپنی اتحادی جماعتوں کو بھی آفر کر سکتی ہے ۔ سینٹ کے دنگل میں پیپلزپارٹی کی جانب سے چیئرمین سینٹ کے الیکشن سے قبل دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسے 45کے قریب سینیٹرز کی حمایت حاصل ہو چکی ہے جبکہ تحریک انصاف کو بھی ساتھ ملانے میں کامیابی حاصل کر لی جائے گی۔ نمبر گیم میں اس وقت ن لیگ کا پلڑا بھاری ہے اور اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کو ملا کر اس کے پاس سینیٹرزکی تعداد 49ہے ۔ حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے نواز شریف نے آج سے اسلام آباد میں ہی ڈیرے ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہوں نے ن لیگ کا پارٹی اجلاس بھی آج کے روز طلب کر رکھا ہے جس میں اتحادی جماعتوں کے سربراہان بھی شریک ہونگے جن میں بلوچستان سےمیر حاصل بزنجو اور محمود اچکزئی شامل ہیں۔سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ اگر اپوزیشن جماعتیں چیئرمین سینٹ کے امیدوار پر اکھٹی ہو گئیں تو ن لیگ کو ایک بڑی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔