چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب، بالاخر پیپلزپارٹی نے بڑا سرپرائز دے ہی دیا،کتنی بڑی تعداد میں سینیٹرز پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے؟ حیرت انگیزاعلان

6  مارچ‬‮  2018

ا سلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لئے فاٹا کے سینیٹرز کی حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر قیوم سومرو اور سلیم مانڈوی والا پر مشتمل دو رکنی وفد نے فاٹا کے 8 سینیٹرز سے ملاقات کی اور انہیں پیپلز پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی۔

پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کرنے والے سینیٹرز میں ہدایت اللہ، ہلال الرحمان، تاج محمد آفریدی، اورنگ زیب خان، سجاد توری، مرزا محمد آفریدی، سینیٹر مومن خان آفریدی اور ناصر خان آفریدی شامل تھے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر قیوم سومرو نے دعویٰ کیا ہے کہ فاٹا کے 8 آزاد ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہوگئی، فاٹا ارکان نے قبائلی عوام کے حقوق کیلئے پی پی کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ڈاکٹر قیوم سومرو کے مطابق فاٹا کے ارکان سینیٹ پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد حتمی اعلان کریں گے۔ خیال رہے کہ ڈاکٹر قیوم سومرو کی سربراہی میں پیپلز پارٹی کا ایک وفد گزشتہ دنوں بلوچستان گیا تھا جہاں انہوں نے نومنتخب آزاد سینیٹرز اور وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقاتیں کی تھیں۔ چیئرمین سینٹ کی سیٹ کیلئے سیاسی جماعتوں نے رابطے اور جوڑ توڑ کا سلسلہ تیز کردیا ہے اور اس سلسلے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہیں۔ فاٹا سے تعلق رکھنے والے تین نو منتخب سینیٹرز نے پیپلزپارٹی کے رہنما قیوم سومرو سے ملاقات کی ہے ۔ قیوم سومرو نے ملاقات میں تینوں سینیٹرز کو پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کی دعوت دی جبکہ فیصلہ کیا گیا ہےکہ تینوں سینیٹرز آصف زرداری سے ملاقات کے موقع پر پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کرینگے جبکہ دوسری جانب بلوچستان کے منتخب آزاد سینیٹرز نے خود کو اوپن قرار دے دیا ہے۔

بلوچ سینیٹرز کا کہنا ہے کہ ہم تمام جماعتوں سے بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ ن لیگ بھی اپنا چیئرمین سینٹ لانے کیلئے میدان میں ہے اور نواز شریف نے مختلف رہنمائوں کو ٹاسک سونپ دیا ہے اور اس سلسلے میں سینیٹر مشاہد حسین سید کا ایم کیو ایم پاکستان کے سینیٹر فروغ نسیم سے رابطہ ہوا ہے اور دونوں کے درمیان چیئرمین سینٹ کی سیٹ کیلئے بات چیت ہوئی ہے جبکہ مشاہد حسین سید نے بلوچستان سے منتخب چھ آزاد سینیٹرز سے بھی رابطہ کیا ہے۔ جمعیت علمائے اسلام(ف)کے سینیٹرز کی حمایت حاصل کرنے کیلئے

نواز شریف نے خود فضل الرحمن سے بات چیت کا فیصلہ کیا ہے جبکہ بدھ کے روز نواز شریف نے چیئرمین سینٹ کے انتخاب اور ملکی سیاسی صورتحال پر غوروحوض کیلئے ن لیگ کا اہم اجلاس بھی طلب کر لیا ہے۔ اجلاس میں ن لیگ کی بلوچستان میں اتحادی جماعتوں نیشنل پارٹی اور پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہان میر حاصل بزنجو اور محمود اچکزئی کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ا س موقع پر دوسری جماعتوں اور آزاد سینیٹرز سے رابطے پر مامورن لیگ کے رہنما اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔

سینیٹ کے انتخابات میں دوسری بڑی جماعت بن کر ابھرنے والی پیپلزپارٹی کی جانب سے تاحال چیئرمین سینٹ کے امیدوار کے طور پر کوئی نام سامنے نہیں آسکا تاہم امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ آصف زرداری ایک بار پھر فاروق ایچ نائیک کو چیئرمین سینٹ کیلئے نامزد کر سکتے ہیں۔ سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے رضا ربانی کو دوبارہ چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار نامزد کیا گیا تو مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف حمایت کر سکتی ہیں۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…