اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پانامہ لیکس کی تلوار شریف خاندان پر تو چل ہی رہی ہے تاہم اب خبر یہ ہے کہ پانامہ لیکس میں نام آنے والے عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کے خلاف بھی نیب نے انکوائری کھول دی ہے، نیب کی جانب سے نوٹس ملتے ہی زلفی بخاری بجائے نیب میں پیش ہونے کے لندن روانہ ہو گئے ہیں۔ روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق پانامہ میں 15کمپنیوں کے
مالک عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری نیب میں پیش ہونے کی بجائے لندن چلے گئے ، گزشتہ دنوں نیب نے زلفی بخاری کی آف شور کمپنیوں کی تحقیقات شروع کی تھیں اور نیب نے زلفی بخاری کو پیش ہوکر اپنی آف شور کمپنیوں کے بارے میں تفصیلات پیش کرنے کا نوٹس دیا تھا۔ نیب نوٹس میں کہاگیاکہ زلفی بخاری پاکستان میں تھے جب انہیں 27فروری کو اپنی معلوم 6آف شور کمپنیوں کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے کے لیے نیب کے سامنے پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیے گئے لیکن وہ نیب کے پنڈی آفس میں پیش نہیں ہوئے اور لندن واپس چلے گئے ۔ رپورٹ کے مطابق یہ سمن زلفی بخاری کے اسلام آباد کی رہائش گاہ کے پتے پر جاری کیے گئے تھے ۔ نیب نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نیب کے خط میں کہاگیا تھا کہ آپ این اے او1999کے جرم کے مرتکب ہورہے ہیں اور چونکہ پاناما پیپرز میں درج بی وی آئی کے مطابق آف شور میں قائم کی گئی کمپنیوں کی ملکیت اور ان کے قیام کے حوالے سے تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپ کے پاس اس جرم کے حوالے سے معلومات موجود ہیں ، اس لیے آپ نیب کے دفتر میں پیش ہو کر تفصیلات پیش کریں۔ رپورٹ کے مطابق عمر چیمہ نے جن کمپنیوں کا ذکر کیاتھا ، نیب نے سمن میں اس کا حوالہ دیا ہے ، زلفی بخاری انڈر برج پراپرٹیزلمیٹڈ اور کمبریا گرانڈ لمیٹڈ کے مالک ہیں جو لندن میں پراپرٹیز کی خریدوفروخت کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔