کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان سے سینیٹ کے انتخابات کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی عہدے کیلئے 11سینیٹروں نے رابطوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور اس میں خاص طورپر 6آزاد سینیٹروں کی حیثیت بہت زیادہ ہوگئی ہے اور پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ (ن) ،تحریک انصاف ودیگر سیاسی جماعتوں نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 11سینیٹروں
جن میں خاص طورپر 6سینیٹر وں کے بارے میں کہاجاتاہے کہ جو آزاد ہے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر کو ہمیشہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا عہدہ دیا جاتاہے صوبے میں جنوری کے مہینے میں حکومت کی تبدیلی کے بعد صورتحال بالکل مختلف ہوگئی ہے اور اب بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ٹوٹل 22سینیٹروں کا یہ مطالبہ ہے کہ اس دفعہ چیئرمین سینیٹ کا عہدہ بلوچستان کو دیا جائے ہم نے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں اب تک جو نام گردش میں ہے ان میں چیئرمین سینیٹ کیلئے نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و وفاقی وزیر میر حاصل خا ن بزنجو اور آزاد اراکین کے گروپ کے سربراہ سینیٹر انوارالحق کاکڑ کا نام لیاجارہاہے اور اگر کسی وجہ سے چیئرمین سینیٹ کا عہدہ بلوچستان کو نہ دیا گیا تو ڈپٹی چیئرمین کے عہدے کے بارے میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر حاجی یوسف بادینی کے نام کے بارے میں بھی غور کیاجارہاہے جس کی حتمی منظوری پیپلز پارٹی کے پارلیمنٹرین کے صدر اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری دیں گے تاہم اس سلسلے میں نومنتخب ہونیوالے 11سینیٹرجو 6سال کیلئے منتخب ہوئے ہیں اور باقی جو سینیٹر 3سال کیلئے رہ گئے ہیں ان سب کا موقف واضح ہے۔ چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی عہدے کیلئے 11سینیٹروں نے رابطوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور اس میں خاص طورپر 6آزاد سینیٹروں کی حیثیت بہت زیادہ ہوگئی ہے اور پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ (ن) ،تحریک انصاف ودیگر سیاسی جماعتوں نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 11سینیٹروں جن میں خاص طورپر 6سینیٹر وں کے بارے میں کہاجاتاہے کہ جو آزاد ہے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر کو ہمیشہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا عہدہ دیا جاتاہے