جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

سعودی کمپنیوں کے پاکستانی ملازمین سراپا احتجاج،ریڈکو کمپنی،اوجر شرکہ اور دیگر سعودی کمپنیاں پاکستانی ملازمین کی کتنے سال کی تنخواہیں دباکر بیٹھی ہیں؟تنخواہ مانگنے پر کیا جواب دیاجاتاہے؟افسوسناک انکشافات

datetime 5  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی ریڈ کو کمپنی،اوجر شرکہ اور دیگر سعودی کمپنیوں کے متاثرین نے پیر کو نیشنل پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا، مظاہرے میں شریک شرکا نے پلے کارڈ ز اور بینرز اٹھا کھے تھے جن پر اپنے مطالبات کی منظوری اور کمپنی حکام کے

خلاف نعرے درج تھے، احتجاجی مظاہرے کی قیادت عابد سدوزئی،فضل غنی ودیگر نے کی ۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہہ سعودی ریڈکو،اجر شرکہ اور دیگر کمپنیوں میں کام کرنے والے پاکستانی ملازمین کو بغیر تنخواہ اور مراعات کے جبری طور پر پاکستان بھیجے گئے ہیں جبکہ ان ملازمین کے گزشتہ دو سال کی تنخواہ کمپنیوں کے ذمے واجب الادا ہے،سعودی حکومت اور ریاض میں موجود پاکستانی سفارتخانے کے متعدد بار مداخلت کے باوجود بھی کمپنیوں کی جانب سے کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہیں آئی۔مقررین کا مزید کہنا تھاکہ حکومت کی جانب سے متاثرین کو فی کس پچاس ہزار دینے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اب تک صرف ساٹھ فیصد لوگوں کو یہ امداد ملیں ہیں جبکہ چالیس فیصد افراد اس امداد سے محروم ہیں، حکومت ان چالیس فیصد افراد کو بھی فوری امداد فراہم کرے تاکہ متاثرین کی مشکلات میں کچھ کمی لائی جاسکے۔ مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کمپنیوں پر دباؤ ڈال کر ان کی تنخواہیں ادا کرنے پر مجبور کیا جائے اور سعودی عرب میں پھنسے ہزاروں پاکستانیوں کو نکالنے کیلئے فوری اقدامات کریں۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…