اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ میں چھالیہ گٹکاکی فروخت سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ چھالیہ اور گٹکا انسانی صحت کے لیے مضر ہے ۔ پیر کے روز چھالیہ گٹکا سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ کسی گٹکا فروش کی وکالت نہیں کر رہا، ہماری مصنوعات رجسٹرڈ شدہ ہیں ۔
جسٹس عمر عطابندیال نے کہا پان مصالحہ میں تمباکونہیں ہوتا چیف جسٹس نے کہا کہ چھالیہ اور گٹکا انسانی صحت کے لیے مضر ہے، آپ کو معلوم ہے کہ عدالت صحت کے معاملات پرکس قدر سنجیدہ ہے، آپ کواندازہ نہیں عدالت صحت کے ایشو کوکس نظر سے دیکھ رہی ہے بعد ازاں عدالت نے نجی تمباکو مصالحہ کمپنی کی درخواست ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے فرقین کونوٹس جاری کیے تو درخواست گزار نے مقدمہ کی سماعت کے لیے تاریخ دینے کی استدعا کی تو چیف جسٹس نے کہا کہ چھ ماہ بعد مقدمہ کی سماعت ہوگی عدالت نے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی، یاد رہے کہ راٹھور پان مصالحہ کمپنی کی طرف سے ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی تھی جسے عدالت نے سماعت کے لیے منظور کر لیا ہے