کوئٹہ (این این آئی) سینیٹ انتخابات کے بعد ایوان بالا میں بلوچستان کی مختلف سیاسی جماعتوں کی پوزیشن بھی تبدیل ہوگئی ہے آزاد اراکین پر تمام سیاسی جماعتوں کی نظریں ،تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سینیٹ میں بلوچستان کی 11خالی نشستوں پر انتخابات کے بعد نیشنل پارٹی اور پشتونخواء میپ پانچ پانچ اراکین کے ساتھ ایوان بالا میں بلوچستان کی سب سے بڑی جماعتیں بن گئی ہیں نیشنل پارٹی کے اراکین میں سینیٹر میر حاصل بزنجو،میر کبیر احمد محمد شہی،
ڈاکٹر اشوک کمار، کہدہ اکرم دشتی ،طاہر بزنجو جبکہ پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے اراکین میں سینیٹر عثما ن کاکڑ، سردار اعظم موسیٰ خیل،سردار شفیق ترین ،گل بشرا،عابدہ عظیم شامل ہیں ،پا کستان مسلم لیگ (ن) کے پاس اس وقت بلوچستان سے تین سینیٹر ز ہیں جن میں میر نعمت اللہ زہری ،آغا شاہزیب درانی ،کلثوم پروین شامل ہیں،جمعیت علما ء اسلام (ف) کے پاس اس وقت بلوچستان سے دو نشستیں ہیں جن میں مولانا عبدالغفور حیدری اورمولوی فیض محمد شامل ہیں ،بی این پی (مینگل) کے واحد رکن سینیٹر جہانزیب جمالدینی ہیں ،جبکہ 3مارچ کے انتخابات میں 6آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوئے جنہیں ایوان بالا میں مرکزی جماعتیں اپنی طرف مائل کر نے کی تق و دو میں مصروف ہیں ان چھ اراکین کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیا جارہا ہے جبکہ پہلے سے موجود ایک آزاد رکن کے بعد آزاد اراکین کی تعداد 7ہوگئی ،بلوچستان سے جن جما عتوں کی نمائندگی سینیٹ میں ختم ہوئی ہے ان میں بی این پی (عوامی)،مسلم لیگ(ق)،پاکستان پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی شامل ہیں ،3مارچ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات میں نیشنل پارٹی اور پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کی دو دو نشستیں بڑھیں ، جمعیت علماء اسلام کے اراکین تین سے کم ہو کر دو رہ گئے ہیں ، بی این پی کو کوئی بھی نشست نہیں مل سکی جبکہ مسلم لیگ (ن) کی نہ کوئی نشست بڑھی نہ ہی کم ہوئی ۔