اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ن لیگ نے سپریم کورٹ پر حملہ کرنے کیلئے پلان بنا لیا، 1997کی تاریخ دہرائی جانیوالی ہے، سپریم کورٹ پر حملے کا ٹاسک حنیف عباسی کو دیدیا گیا ہے، جہلم، اٹک اور چکوال سے لوگ اکٹھے کرنا شروع کر دئیے گئے ہیں، ترجمان تحریک انصاف بیرسٹر فواد چوہدری کی نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے
ترجمان بیرسٹر فواد چوہدری نے ن لیگ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ن لیگ نے سپریم کورٹ پر حملے کا پلان تیار کر لیا ہے ۔ ن لیگ کے رہنمائوں کی جانب سے جیسے 1997میں عدلیہ کے خلاف تقاریر کی گئیں اور اس کے بعد سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیا تھا ویسا ہی ایک بار پھر ن لیگ نے پلان بنا لیا ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ پر حملے کا ٹاسک ن لیگ راولپنڈی کے رہنما حنیف عباسی کو دیدیا گیا ہے اور اس حوالے سے تین میٹنگز بھی ہو چکی ہیںجبکہ سپریم کورٹ پر حملے کیلئے جہلم ، اتک اور چکوال سے بندے لائے جائیں گے جن کو اکٹھا کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔ بیرسٹر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اس بات کا پہلے سے ہی خدشہ تھا اورانہوں نے اسی لئے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ن لیگ کی جانب سے اگر کوئی ایسی حرکت کی گئی تو تحریک انصاف آئین اور قانون کے ساتھ کھڑی ہو گی۔ واضح رہے کہ نجی ٹی وی پروگرام میں صوبائی وزیر مذہبی امور ن لیگ کے رہنما زعیم قادری بھی موجود تھے۔واضح رہے کہ پانامہ کیس کے بعد ن لیگ اور عدلیہ کے درمیان تنائو کی کیفیت ہے اور اس میں شدت پانامہ کیس فیصلے کے بعد اس وقت زیادہ ہو گئی ہے جب سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات ایکٹ ترامیم 2017کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ دیدیا ہے جس کے مطابق کوئی بھی شخص جو آئین کے آرٹیکل 62، 63 پر پورا نہیں اترتا وہ کسی سیاسی پارٹی
کی سربراہی کے بھی اہل نہیں۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا سب سے زیادہ اثر ن لیگ پر پڑا ہے اور ن لیگ کے قائد میاں نواز شریف پانامہ کیس فیصلے میں نا اہلی کے بعد اب ن لیگ کی پارٹی صدارت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ حکمران جماعت ن لیگ اور عدلیہ کے درمیان تنائو اور کشیدگی کے پیش نظر سیاسی حلقے یہ خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ سپریم کورٹ پر حکمران جماعت کے کارکنوں کے ذریعے 1997کی طرح حملہ کروایا جا سکتا ہے جس کا برملا اظہار تحریک انصاف کی جانب سے سامنے آیا ہے۔