جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

نواز شریف کو گارڈ فادر کہنے والے جسٹس آصف سعید کھوسہ ایک بار پھر میدان میں آگئے، اس بار کیا کہہ دیا

datetime 21  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) میں نے کسی کو گاڈ فادر نہیں کہا، گاڈ فادر کا کردار تو ہیرو کا تھا جسے ولن بنا دیا گیا ،گاڈ فادر امیروں کو لوٹ کر غریبوں کی مدد کرتا تھا،پانامہ فیصلے میں گارڈ فادر کا لفظ استعمال کرنے والے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پانامہ فیصلے میں گارڈ فادر لکھنے کی وضاحت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ سپریم کورٹ کی جانب سے سیسلین مافیا

اور گارڈفادر کے الفاظ کے استعمال کے بعد حکمران جماعت ن لیگ کی قیادت اور رہنمائوں کی جانب سے سپریم کورٹ پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے ۔ اسی دوران اب پانامہ فیصلے میں گارڈ فادر کا لفظ استعمال کرنے والے سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسہ نے مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے کسی کو گاڈ فادر نہیں کہا، گاڈ فادر کا کردار تو ہیرو کا تھا جسے ویلن بنا دیا گیا ،گاڈ فادر امیروں کو لوٹ کر غریبوں کی مدد کرتا تھا۔ توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ نے وفاقی نمائندے سے پوچھا کہ کیا آپ نے پاناما کیس کا فیصلہ پڑھا ہے جس پر انہوں نے کہا جی ہاں !فیصلہ پڑھا ہے ۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ وفاقی نمائندے کی حیثیت سے بتائیں کہ کیا فیصلے میں کسی کو گاڈ فادر کہا گیا جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں تصدیق کرتا ہو کہ فیصلے میں کسی کو گاڈ فادر نہیں کہا گیا ۔اس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ میں نے کسی کو گاڈ فادر نہیں کہا ۔ان کا کہنا تھا کہ گاڈ فادر کا کردار تو ہیرو کا تھا جسے ویلن بنا دیا گیا ،گاڈ فادر امیروں کو لوٹ کر غریبوں کی مدد کرتا تھا ۔اس بات پر کمرہ عدالت قہقوں سے گونج اٹھی ۔واضح رہے کہ پانامہ فیصلے میں گارڈ فادر ناول کا ذکر کرتے ہوئے اس ناول کا ایک جملہ لکھا گیا تھا کہ ’’ہر خزانے کے پیچھے کوئی بڑا جرم ہوتا ہے‘‘۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…