جمعہ‬‮ ، 09 مئی‬‮‬‮ 2025 

نواز شریف کو گارڈ فادر کہنے والے جسٹس آصف سعید کھوسہ ایک بار پھر میدان میں آگئے، اس بار کیا کہہ دیا

datetime 21  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) میں نے کسی کو گاڈ فادر نہیں کہا، گاڈ فادر کا کردار تو ہیرو کا تھا جسے ولن بنا دیا گیا ،گاڈ فادر امیروں کو لوٹ کر غریبوں کی مدد کرتا تھا،پانامہ فیصلے میں گارڈ فادر کا لفظ استعمال کرنے والے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پانامہ فیصلے میں گارڈ فادر لکھنے کی وضاحت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ سپریم کورٹ کی جانب سے سیسلین مافیا

اور گارڈفادر کے الفاظ کے استعمال کے بعد حکمران جماعت ن لیگ کی قیادت اور رہنمائوں کی جانب سے سپریم کورٹ پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے ۔ اسی دوران اب پانامہ فیصلے میں گارڈ فادر کا لفظ استعمال کرنے والے سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسہ نے مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے کسی کو گاڈ فادر نہیں کہا، گاڈ فادر کا کردار تو ہیرو کا تھا جسے ویلن بنا دیا گیا ،گاڈ فادر امیروں کو لوٹ کر غریبوں کی مدد کرتا تھا۔ توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ نے وفاقی نمائندے سے پوچھا کہ کیا آپ نے پاناما کیس کا فیصلہ پڑھا ہے جس پر انہوں نے کہا جی ہاں !فیصلہ پڑھا ہے ۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ وفاقی نمائندے کی حیثیت سے بتائیں کہ کیا فیصلے میں کسی کو گاڈ فادر کہا گیا جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں تصدیق کرتا ہو کہ فیصلے میں کسی کو گاڈ فادر نہیں کہا گیا ۔اس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ میں نے کسی کو گاڈ فادر نہیں کہا ۔ان کا کہنا تھا کہ گاڈ فادر کا کردار تو ہیرو کا تھا جسے ویلن بنا دیا گیا ،گاڈ فادر امیروں کو لوٹ کر غریبوں کی مدد کرتا تھا ۔اس بات پر کمرہ عدالت قہقوں سے گونج اٹھی ۔واضح رہے کہ پانامہ فیصلے میں گارڈ فادر ناول کا ذکر کرتے ہوئے اس ناول کا ایک جملہ لکھا گیا تھا کہ ’’ہر خزانے کے پیچھے کوئی بڑا جرم ہوتا ہے‘‘۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…